آئی ایس آئی کی کارستانی ۔ 30 دہشت گرد مقبوضہ کشمیر میں موقع کے منتظر : انٹلی جنس اطلاعات
نئی دہلی 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) انٹلی جنس اطلاعات میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ آئی ایس آئی نے تقریبا 30 دہشت گردوں کو مقبوضہ کشمیر میں یکجا کیا ہے تاکہ وہ جموں و کشمیر میں دہشت گرد گروپس لشکر طیبہ ‘ حزب المجاہدین اور جئیش محمد کے ساتھ مل کر حملے کرسکیں۔ ان اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کو پشاور سے آئی ایس آئی کی رہنمائی میں لایا گیا ہے اور انہیں پاکستان مقبوضہ کشمیر میں لائین آف کنٹرول کے پار رکھا گیا ہے اور موقع کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔ آئی ایس آئی نے دہشت گردوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ وادی کشمیر میں آئندہ ایک ماہ کے دوران دہشت گرد حملے کریں ۔ یہ حملے بالائی حصوں کے راستے بند ہونے سے پہلے کئے جانے چاہئیں ۔ ذرائع نے انٹلی جنس اطلاعات کے حوالے سے یہ بات بتائی ۔آئی ایس آئی نے لشکرطیبہ ‘ حزب المجاہدین اور جئیش محمد کے ایک اجلاس کا بھی مقبوضہ کشمیر میں انعقاد عمل میںلایا تھا اور یہ اجلاس آئی ایس آئی کے شوکت خان عرف ابو سلیمان کی نگرانی میں منعقد ہوا تھا ۔ پاکستانی انٹلی جنس ایجنسی چاہتی ہے کہ یہ دہشت گرد گروپس جو جموںو کشمیر میں سرگرم ہیں 30 دہشت گردوں کو وادی میں حملے کرنے میں رہنمائی کریں۔ ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد تنظیم جئیش محمد ایک بار پھر آئی ایس آئی سے روابط بحال کرچکی ہے جبکہ وہ کچھ عرصہ سے سابق صدر پاکستان پرویز مشرف پر حملہ کے بعد آئی ایس آئی کی فہرست سے خارج ہوگئی تھی ۔ انٹلی جنس اطلاعات کے بعد مرکزی حکومت نے تمام سکیوریٹی ایجنسیوں سے کہا کہ وہ کشمیر میں سرحد پر چوکسی برتیں۔