کشمیر میں ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم سرگرم

موبائیل ٹاورس پر حملوں کیلئے لشکر اسلام ذمہ دار، فوج کا ادعا
سرینگر ۔ 8 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) فوج نے آج بتایا کہ وادی میں موبائیل ٹاورس پر حملہ ایک غیر معروف عسکریت پسند تنظیم لشکر اسلام کی کارستانی ہے اور نئے ابھرتے ہوئے خطرات کی سنجیدگی سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ آف چنار کارپس لیفٹ جنرل سبرتا شاہ نے بتایا کہ لشکر اسلام اگرچیکہ ایک چھوٹی تنظیم ہے لیکن وہ علاقہ کے عوام میں خوف و دہشت پیدا کرنے کی کوشش میں ہے ۔ علاوہ ازیں ایک اور گروپ لشکر طالبان کے پوسٹرس بھی منظر عامپر آئیہیں جس کے بارے میں چھان بین نہیں کی گئی۔ ان دونوں گروپس کے خلاف سنجیدگی سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ فوجی کمانڈر نے کہا کہ سیکوریٹی ایجنسیاں سرحد پار سے تخریبی کارروائیاں انجام دینے والی تنظیموں طالبان اور آئی ایس آئی ایس (داعش) پر نگرانی رکھتی ہیں۔ سرحد پار سے دہشت گردی کا جہاں تک تعلق ہے ، عسکریت پسند تنظیمیں مختلف طریقوں سے اپنے کارکنوں کے درمیان رابطہ قائم کرتی ہیں جو کہ ہمارے لئے کارآمد ثابت ہوتی ہیں اور انٹلیجنس کی اطلاعات پر ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ گزشتہ سال سرینگر میں آئی ایس آئی ایس کے پرچم نظر آنے پر جنرل کمانڈنگ آفیسر نے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سیکوریٹی فورس کو چوکس کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 15 دن میں سرحد پار سے در اندازی کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے 8 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔