سری نگر۔2 اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے پائین شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع کشمیری عوام کی سب سے بڑی عبادت گاہ ‘تاریخی و مرکزی جامع مسجد’کے میناروں کی تجدیدکاری کا کام قریب اڑھائی صدی بعد ہاتھ میں لیا گیا ہے ۔حریت کانفرنس (ع) چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے امیر میرواعظ مولوی عمر فاروق جو کہ انجمن اوقاف جامع مسجد کے سربراہ بھی ہیں، نے منگل کو تاریخی مسجد کے میناروں کی تجدید کاری کے کام کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘الحمد اللہ مرکزی جامع مسجد سری نگر کے تاریخی میناروں کی تجدید کاری کا کام تقریباً 250 سال کے بعد کیا گیا ہے اور انجمن اوقاف ماہرین کی نگرانی میں یہ کام انجام دے رہی ہے ‘۔ بتادیں کہ مرکزی جامع مسجد صدیوں سے مسلمانان کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور روحانی مرکز کے طور پر اپنی ایک انفرادی شان و شوکت کی حامل رہی ہے ۔ دنیا بھر کے سیاح جو کشمیر کا دورہ کرتے ہیں وہ اس تاریخی اور ملی مرکزجامع مسجد کا بھی دورہ کرکے اسے دیکھنے کی بھر پور کوشش کرتے ہیں۔ اس دوران انجمن اوقاف جامع مسجد کے ایک ترجمان نے کہا کہ میرواعظ عمر فاروق نے آج اوقاف کے عہدیداروں اور ذمہ داروں کیساتھ ایک میٹنگ میں جامع مسجد سے متعلق مختلف امور پر تفصیل تبادلہ خیال کیا ۔