کشمیری نوجوان کو سزائے موت کے خلاف ہڑتال اور جھڑپیں

سرینگر۔ 3فروری (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی ایک عدالت کی جانب سے کشمیری نوجوان مظفر احمد راتھر کو سزائے موت سنائے جانے کیخلاف وادی کشمیر میں جمعہ کو علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر ہڑتال رہی جسکے دوران چند ایک مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور احتجاجی مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کیساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں میں متعدد افراد بشمول سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ خیال رہیکہ مغربی بنگال کے جنوبی 24پرگنہ ضلع کی بن گاؤں عدالت نے گذشتہ ماہ 2007ء میں سرحدی حفاظتی فورس (بی ایس ایف) کے ذریعہ پترا پول سرحد پر گرفتار لشکر طیبہ کے 3 مبینہ عسکریت پسند کو موت کی سزا سنائی۔ سزا پانے والوں میں مظفر احمد راتھر جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کا رہنے والاہے جبکہ دیگر دو پاکستانی شہری ہیں۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے اس عدالتی فیصلے کو ‘انصاف کا خون’ قرار دیتے ہوئے اسکے خلاف آج پورے کشمیرمیں یوم مزاحمت منانے کیساتھ ساتھ مکمل ہڑتال اور پر امن احتجاج کرنے کی کشمیری عوام سے اپیل کی تھی۔