کشمیری نوجوانوں کا ہتھیار اٹھانا ہم سب کیلئے ایک بڑا چیلنج: ڈاکٹر ایس پی وید

سری نگر ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال ویدنے کہا کہ کشمیریوں نوجوانوں کا جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنا ہم سب کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شمولیت اختیار کرچکے نوجوانوں کو واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ سال 2017 میں 70 سے 80 اور امسال مارچ تک 16 سے 17 نوجوان واپس اپنے گھر لوٹ آئے ہیں۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ سرحد پار بیٹھے بقول ان کے ‘امن کے دشمن’ کشمیری نوجوانوں کو اکسا رہے ہیں کہ ‘بندوق واحد حل ہے ‘۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان بقول اُن کے اِن شیطانی مہمات سے متاثر ہوکر ہاتھوں میں اسلحہ اٹھا رہے ہیں۔ ایس پی وید نے ان باتوں کا اظہار این ڈی ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا ہے ۔ انہوں نے عالمی شدت پسند تنظیم ‘داعش’ کو ایک خطرناک آئیڈیالوجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عالمی سطح پر نوجوان متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کوئی الگ جگہ نہیں ہے بلکہ اسی دنیا کا حصہ ہے ۔ ڈاکٹر وید نے کشمیری نوجوانوں کے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کے رجحان پر کہا ‘یہ ہم سب بشمول کشمیری سماج کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ ہم لوگوں کے ساتھ کام کررہے ہیں تاکہ ان نوجوانوں کو اپنے گھروں میں واپس لایا جاسکے ۔ بدقسمتی سے کچھ کیسوں میں ہم کامیاب نہیں ہوپائے ہیں لیکن ہم ان میں سے کئی ایک کو واپس لانے میں کامیاب ہوچکے ہیں’۔