کشمیری لڑکی کا مودی کے نام کھلا مکتوب
واشنگٹن ؍ سرینگر ۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ایک 17سالہ این آر آئی کشمیری نژاد لڑکی نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا ہے جس میں اس نے وزیراعظم سے اپیل کی ہیکہ وہ احتجاج کرنے والے کشمیریوں کی جانب توجہ دیں اور ان کا مدعا غور سے سنیں۔ امریکی ریاست جارجیا میں رہائش پذیر فاطمہ شاہین نے لکھا ہیکہ اگر ہم کشمیری عوام کی ذرہ برابر بھی پرواہ کرتے ہیں تو ان کے ساتھ مواصلاتی نظام منقطع کرتے ہوئے ان کی آزادی چھین لینے جیسی حرکت نہیں کرتے کیونکہ کشمیری عوام آزادی کا ہی عرصہ دراز سے مطالبہ کررہے ہیں۔ اس نے کہا کہ 10 جولائی کو جب وہ وادی میں پہنچی تاکہ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کرسکے تو اس نے وادی میں ایسے حالات دیکھے جس کے بارے میں اس نے پہلے کبھی نہیں سنا۔ عزت مآب وزیراعظم، میں نیوز بلیٹن میں فرانس میں ہوئے حملوں کے بارے میں پڑھتی ہوں، میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بارے میں پڑھتی ہوں یہاں تک کہ شمالی ہند میں جاری زبردست بارش کے بارے میں بھی پڑھتی ہوں لیکن اگر کوئی خبر غائب ہے تو وہ کشمیر کی ہے۔ سر ! مجھے پتہ ہی نہیں چلتا کہ میرے پیدائشی مقام پر آخر حالات کیسے ہیں۔ ہر کسی کو کشمیر چاہئے لیکن کشمیری عوام کی کوئی پرواہ نہیں کرتا کیونکہ اگر ہم کشمیری عوام کی پرواہ کرتے تو ہم عوام کی ان آراء کی کوئی پرواہ نہیں کرتے کہ برہان وانی کوئی دہشت گرد تھا یا شہید۔ ہم تو یہ سمجھنے کی کوشش کرتے کہ برہان جیسے ذہین طالب علم نے اپنے ہاتھ میں قلم کی بجائے بندوق کیوں تھام لی؟