کشمیریت کا جذبہ آج بھی زندہ جاوید،ایک ہندو کی آخری رسومات مسلمانوں نے انجام دیں

سرینگر ۔ 2 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جذبہ کشمیریت کی زندہ مثال اس وقت دیکھنے میں آئی جب ساوتھ کشمیر کے ضلع کلگام میں ایک دیہات کے مسلمانوں نے ایک کشمیر پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں ۔ جس نے عسکریت پسندوں کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہو کر اپنے خاندان کے تخلیہ ( نقل مکانی ) کے باوجود وادی کشمیر کو چھوڑنے سے انکار کردیا تھا ۔ ضلع کلگام میں ملورن گاوں کے 84 سالہ جانکی ناتھ کا ہفتہ کی شب انتقال ہوگیا تھا ۔ کشمیری پنڈت کے افراد خاندان کی غیر موجودگی میں مقامی مسلمانوں نے آخری رسومات ادا کیں ۔ اپنے ہی عزیز کی طرح سوگ منایا ۔ جانکی ناتھ اپنی برادری کا واحد رکن تھا جس نے مالوان گاؤں میں 5000 مسلمانوں کیساتھ قیام کا فیصلہ کیا تھا ۔ جب کہ کشمیری پنڈت 1990 میں وادی سے راہ فرار اختیار کرلی تھی ۔ وہ ریاست میں عسکریت پسندی کے عروج کے وقت 1990 میں سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہوئے تھے ۔ وہ گذشتہ 5 سال سے علیل تھے اور ان کے پڑوسی ان کی دیکھ بھال کررہے تھے ۔ جس کی موت کی اطلاع پر پورا گاوں سوگوار ہوگیا ۔ ایک مقامی دیہاتی گلو محمد علی نے بتایا کہ ہمیں ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ہمارا کوئی عزیز بچھڑ گیا ہے اور ہم انہیں ہمیشہ بھائی تصور کرتے تھے ۔ ان کے پڑوسیوں نے ہی آخری رسومات کیلئے لکڑیاں اکھٹا کی تھیں ۔۔