کشمیرمیں کمسن بچی کے مبینہ قتل کے خلاف ہڑتال اور مظاہرے

سری نگر ، 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے بونیار اوڑی میں پیر کے روز 9 سالہ کمسن بچی کے مبینہ قتل کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران بونیار اور اس سے ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد نے سری نگر مظفرآباد روڑ پر احتجاجی دھرنا دیا۔ وہ کمسن بچی کے مبینہ قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے ۔ خیال رہے کہ بونیار اوڑی کے تری کنجن جنگل سے اتوار کے روز ایک 9 سالہ کمسن بچی کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی۔ مہلوک کمسن بچی 23 اگست کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوئی تھی۔ بارہمولہ ڈسٹرکٹ پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر کہا تھا ‘9 سالہ لاپتہ لڑکی کو بونیار بارہمولہ کے جنگلی علاقہ میں مردہ پایا گیا۔ مہلوک لڑکی شناخت مسکان جان کے بطور کی گئی۔ وہ 23 اگست کو لاپتہ ہوئی تھی’۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مہلوک لڑکی کو ظاہری طور پر کسی جنگلی جانور نے حملہ کرکے مارا ڈالا ہے ۔ تاہم بونیار کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کمسن بچی کا انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔