متعدد علیحدگی پسند قائدین کے مقامات کا احاطہ، نقدی اور دستاویزات کی ضبطی
سرینگر ؍ نئی دہلی 3 جون (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ماقبل طلوع آفتاب کارروائی میں آج کشمیر، ہریانہ اور قومی دارالحکومت میں 23 مقامات پر دھاوے کئے جو وادی میں تخریب کاری سرگرمیاں انجام دینے کے لئے علیحدگی پسند گروپوں کو وصول ہونے والے مبینہ فنڈس سے متعلق ایک کیس کے سلسلہ میں کئے گئے ہیں۔ اس ہفتے کے اوائل ایف آئی آر درج رجسٹر کرنے کے بعد مختلف این آئی اے ٹیمیں جو چند روز سے وادی میں کیمپ کی ہوئی تھیں، شہر سرینگر کے مضافات پر ہم ہما میں واقع اپنے کیمپ آفس سے بھاری نفری کے ساتھ حرکت میں آئی۔ این آئی اے نے جنھیں دھاوؤں کا نشانہ بنایا اُن میں کٹر پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی کے داماد الطاف فنتوش، بزنس مین ظہور وتالی، شاہد الاسلام (میر واعظ عمر فاروق زیرقیادت عوامی ایکشن کمیٹی کے لیڈر) اور بعض دوسری صف کے علیحدگی پسند قائدین شامل ہیں جن کا تعلق حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں اور جے کے ایل ایف سے ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ایجنسی نے وادیٔ کشمیر میں مختلف مقامات سے تقریباً 1.5 کروڑ روپئے کے علاوہ دستاویزات بھی ضبط کئے جن کی تنقیح کی جارہی ہے۔ اوائل 1990 ء میں عسکریت پسندی کے سر اُٹھانے کے بعد سے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی مرکزی تحقیقاتی ادارے نے علیحدگی پسندوں کو دہشت گردانہ فنڈنگ کے سلسلہ میں دھاوے کئے ہیں۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ انھیں فنڈس کو وادی میں تخریبی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں 2002 ء میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے علیحدگی پسند قائدین بشمول گیلانی کے خلاف تلاشی مہم چلائی تھی اور نقدی اور دیگر دستاویزات ضبط کئے گئے تھے۔ تاہم اُس وقت کوئی فوجداری مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔ اگرچہ وادی کے کسی علیحدگی پسند لیڈر کو این آئی اے نے ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا ہے لیکن حریت کانفرنس، حزب المجاہدین، دختران ملت اور لشکر طیبہ کے علاوہ پاکستان نشین جماعت الدعوہ جیسی تنظیموں کا ذکر کیا گیا ہے۔