حیدرآباد /28 اپریل (سیاست نیوز) نائب صدر آل انڈیا کانگریس راہول گاندھی کسان ریلی کے سلسلے میں تلنگانہ اور ودربھا پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 19 اپریل کو دہلی میں منعقد شدنی کسان ریلی میں شرکت کرنے والے تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے راہول گاندھی کو ریاست کے زرعی بحران اور کسانوں کی خودکشی پر تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ان سے تلنگانہ کا دورہ کرنے کی اپیل کی تھی، جس سے راہول گاندھی نے اتفاق کیا تھا، کیونکہ وہ ملک بھر میں کسانوں سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے بموجب کانگریس ہائی کمان ملک بھر میں راہول گاندھی کے دورہ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور تلنگانہ یا مہاراشٹرا میں پدیاترا کے سلسلے میں غور کیا جا رہا ہے۔ ہائی کمان نے تلنگانہ پردیش کانگریس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے چار اضلاع کی نشاندہی کرے، جہاں زرعی شعبہ کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے اس سلسلے میں پارٹی کے سینئر قائدین کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں ورکنگ پریسیڈنٹ ملو بٹی وکرامارک، قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی، قائد اپوزیشن کونسل محمد علی شبیر، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا، سابق وزیر سنیتا لکشمیا ریڈی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ تلنگانہ کے چار اضلاع میدک، رنگاریڈی، ورنگل اور عادل آباد کا جائزہ لیا گیا۔ اگر راہول گاندھی کسان یاترا کے لئے تلنگانہ کا انتخاب کرتے ہیں تو چیف منسٹر کے آبائی ضلع میدک کو اہمیت دی جائے گی۔ اجلاس میں موجود قائدین نے دیگر اضلاع کے کسانوں کے مسائل اور خودکشی کے واقعات کی تفصیل پیش کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ راہول گاندھی کے کسان ریلی پروگرام میں تلنگانہ ریاست شامل ہے۔ انھوں نے بتایا کہ گیارہ ماہ کے دوران تلنگانہ میں 800 سے زائد کسانوں نے خودکشی کی ہے، جب کہ چیف منسٹر کسانوں کی خودکشی اور زرعی بحران پر توجہ دینے کی بجائے ٹی آر ایس کا پلینری جشن منا رہے ہیں۔