کسانوں کے مسائل پر مباحث کے لئے حکومت تیار: چیف منسٹر کے سی آر

کسانوں کے مسائل پر مباحث کے لئے حکومت تیار: چیف منسٹر کے سی آر
اپوزیشن کے تحریک التواء نوٹس مسترد کرنے پر ہریش راؤ اور اپوزیشن کے مابین ٹکراؤ
حیدرآباد /30 ستمبر (سیاست نیوز) ورنگل انکاؤنٹر مسئلہ پر اسمبلی میں ریاستی وزیر ہریش راؤ اور اپوزیشن کے مابین تکرار ہو گئی۔ اجلاس کے دوران کمیونسٹ جماعتوں، بی جے پی اور تلگودیشم کی جانب سے پیش کردہ تحریک التواء نوٹس کو اسپیکر اسمبلی کی جانب سے مسترد کرنے کے بعد ان جماعتوں کے ارکان نے احتجاج کیا اور کچھ دیر ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی۔ اسپیکر کی اپیلیں ناکام ہونے کے بعد ریاستی وزیر بڑی آبپاشی و امور مقننہ ہریش راؤ نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل پر سنجیدہ ہے اور اسمبلی سے ریاست کے کسانوں کو مثبت پیغام روانہ کرنا چاہتی ہے، مگر حزب مخالف جماعتوں کو کسانوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، صرف مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کل تمام جماعتوں نے مباحث میں حصہ لیا، لیکن جب حکمراں جماعت اپنا تاثر پیش کر رہی ہے تو احتجاج کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی میں ایجنڈا طے ہونے کے بعد دو دن تک کسانوں کے مسائل پر بات چیت جاری رہے گی، جس پر مباحث کے لئے حکومت تیار ہے اور ضرورت کے تحت اسمبلی کے اجلاس میں توسیع بھی کرے گی۔ بی جے پی قائد اپوزیشن ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ ان کی پارٹی نے شہر کے ایک اہم مسئلہ پر تحریک التواء نوٹس پیش کی ہے، تاہم وزیر امور مقننہ ہریش راؤ ان کی جماعت کو مخالف کسان قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کی بی جے پی سخت مذمت کرتی ہے۔ تلگودیشم قائد دیاکر راؤ نے کہا کہ ریاست میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہو رہی ہیں، جب کہ سی پی آئی اور سی پی ایم ارکان اسمبلی نے ورنگل انکاؤنٹر کے خلاف چلو اسمبلی ریلی منظم کرنے والے کمیونسٹ قائدین کی گرفتاری کی سخت مذمت کی۔ بعد ازاں اسپیکر اسمبلی نے دوسرے قاعدے کے تحت درخواست پیش کرنے پر مباحث کے لئے غور کرنے کا تیقن دیا۔