کسانوں کے خلاف مقدمات پر حکومت اور اپوزیشن میں بحث و تکرار

مقدمات کے اعداد و شمار کی پیشکشی پر وزیر زراعت الجھن کا شکار ، کانگریس کا واک آوٹ
حیدرآباد ۔ 6۔ نومبر (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں آج وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی کو اس وقت الجھن کا سامنا کرنا پڑا ، جب کانگریس کے رکن پی سدھاکر ریڈی نے کسانوں کے خلاف مقدمات کے اعداد و شمار ایوان میں پیش کئے۔ وقفہ سوالات کے دوران کانگریسی ارکان کے سوال پر وزیر زراعت نے کسانوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تردید کی لیکن سدھاکر ریڈی نے کھمم ضلع میں حال ہی میں اقل ترین امدادی قیمت کیلئے احتجاج کرنے والے 7 کسانوں پر مقدمات اور انہیں ہتھکڑی کے ساتھ عدالت میں پیش کرنے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے ریاست کے بعض دیگر مقامات پر عائد کئے گئے مقدمات کی تفصیل بیان کی ۔ وزیر زراعت اسے تسلیم کرنے تیار نہیں تھے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ مقدمات سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر عائد کئے گئے ہیں اور کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ اس مسئلہ پر اپوزیشن اور برسر اقتدار پارٹی ارکان میں تلخ مباحث دیکھے گئے ۔ ایک مرحلہ پر کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ کر احتجاج کرنے لگے۔ صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے صدرنشین کونسل سوامی گوڑ نے وقفہ سوالات کے اختتام کا اعلان کردیا جس پر کانگریس ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔