کسانوں کے خلاف ریمارکس پر وزیر زراعت سے معذرت خواہی کا مطالبہ

حکومت تلنگانہ پر نااہلی کا الزام، تلگودیشم کے معطل ارکان اسمبلی کا احتجاج
حیدرآباد /7 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم لیجسلیچر پارٹی نے کسانوں کی خودکشی کو سرکاری قتل قرار دیتے ہوئے وزیر زراعت پوچا رام سرینواس سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی سے معطلی کے بعد تلگودیشم ارکان اسمبلی نے باب الداخلہ پر احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ اس موقع پر تلگودیشم رکن اسمبلی ای دیاکر راؤ نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے سبب برقی بحران پیدا ہوا اور کسان خودکشی کر رہے ہیں، جب کہ حکومت کسانوں کو اعتماد میں لینے میں ناکام ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر زراعت کی جانب سے کسانوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کی تلگودیشم پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور ان سے عوام بالخصوص کسانوں سے معذرت خواہی کا مطالبہ کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت عوامی مسائل پر توجہ دینے کی بجائے ایوان میں عددی طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ دریں اثناء ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں برقی بحران اور کسانوں کی خودکشی دو اہم مسائل ہیں، تاہم حکومت ان پر مباحث کے لئے تیار نہیں ہے، جب کہ تلگودیشم کا مطالبہ ہے کہ دیگر ایجنڈوں کو نظرانداز کرکے برقی اور کسانوں کے مسائل کو ترجیح دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم نے عوامی مفادات کو اہمیت دی ہے، اسی لئے اس نے ایوان میں احتجاج کیا، جس پر اس کے ارکان کو معطل کیا گیا، مگر ہم ایسے حربوں سے ڈرنے یا گھبرانے والے نہیں ہیں۔ اسی دوران رکن اسمبلی وینکٹ ویریا نے کہا کہ طلبہ اور نوجوانوں کی قربانیوں کیوجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست حاصل ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کو اسمبلی میں اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔