کسانوں پرلاٹھی چارج کے خلاف اپوزیشن کا میدک بندجزوی

کانگریس ‘ تلگودیشم ‘ بی جے پی اور کمیونسٹ قائدین گرفتار‘ ملناساگر پراجکٹ کی مخالفت
حیدرآباد ۔ 25جولائی ( پی ٹی آئی ) مجوزہ ملنا ساگر آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر سے  بے گھر و بے زمین ہونے والے دیہاتیوں پر پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے زیراہتمام بطور احتجاج  آج منایا گیا  ضلع میدک بند جزوی رہا جس پر عوام کا ملاجلا ردعمل دیکھا گیا ۔ کانگریس ‘ تلگودیشم ‘ سی پی ایم اور سی پی آئی نے میدک کے موضع یراویلی میں کسانوں پر پولیس لاٹھی چارج کے ایک دن بعد آج ایک روزہ بند منظم کیا تھا ۔ اس موقع پر کانگریس ‘ تلگودیشم ‘ سی پی آئی ‘ سی پی ایم اور بی جے پی کے تقریباً 200 کارکنوں کو پولیس نے کچھ دیر کیلئے حراست میں لے لیا ۔ اپوزیشن کا بند مجموعی طور پر پُرامن رہا اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔ ضلع انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر آر ٹی سی بسوں کی آمد و رفت کو روک دیا تھا۔ تجارتی ادارہ جات ‘ پٹرول پمپس اور سینما گھروں کے علاوہ تعلیمی ادارے بھی بند رہے ۔ تلگودیشم کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا اور میدک ضلع کانگریس کمیٹی کی صدر و سابق وزیر  سنیتا لکشما ریڈی کے علاوہ بی جے پی کے مقام پر سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود گجویل ٹاؤن پہنچے اور ایک ریالی منعقد کی جس کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ۔ کانگریس کے ترجمان ٹی جیا پرکاش ریڈی نے سنگاریڈی بس ڈپو پر احتجاجی دھرنا منظم کیا جہاں انہیں چند حامیوں کے ساتھ تحویل میں لے لیا گیا ۔ گجویل ‘ نرسا پور ‘ میدک ‘ اندول ‘ نارائن کھیڑ ‘ ظہیرآباد اور دوباک ٹاؤنس میں بند منظم کرنے میں مصروف تلگودیشم پارٹی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ۔ تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی ( ٹی جے اے سی ) کے کنوینر کودنڈارام کو اضلاع حیدرآباد و میدک کی سرحد پر موضع ونٹی مامیڈی میں پولیس نے حراست میں لے لیا اور بولارم آئی ڈی اے پولیس اسٹیشن کو منتقل کردیا گیا ۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز مجوزہ پراجکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد پر پولیس لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال سے مختلف دیہاتوں کے کم سے کم 10کسان زخمی ہوگئے تھے ۔ بیان کیا جاتا ہے کہ سنگباری میں ملوث ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا تھا ۔ کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ٹی آر ایس حکومت نے کونڈا پارک منڈل کے اینٹی گڈا کشٹا پور گاؤں میں ملنا ساگر پراجکٹ کی تعمیر کی تجویز تیار کی ہے ۔ اس مقصد کیلئے ریاستی حکومت 12000ایکڑ اراضی حاصل کررہی ہے ۔ اس پراجکٹ کی تعمیر کی صورت میں 14 دیہات زیرآب ہوجائیں گے ۔ 9800 کروڑ روپئے کی تخمینی لاگت کے اس پراجکٹ کی تعمیر کی صورت میں اضلاع میدک ‘ نظام آباد ‘ نلگنڈہ اور رنگاریڈی میں 12لاکھ ایکڑ اراضی کو آبپاشی سہولت فراہم ہوسکتی ہے ۔ اس پراجکٹ کے خلاف گذشتہ 50دن سے احتجاج کا لامتناہی سلسلہ جاری ہے ۔ پلے پہاڑ کے ایک 73سالہ کسان بی نرسیا نے پراجکٹ کیلئے حصول اراضی کے خلاف گذشتہ ہفتہ مبینہ طور پر خودکشی کرلیا تھا ۔