تلنگانہ کانگریس کمیٹی وفد کی صدر جمہوریہ سے ملاقات ، یادداشت کی پیشکشی
حیدرآباد /14 ستمبر ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کپیٹن اتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس قائدین کے وفد نے راشٹراپتی بھون پہونچکر جمہوریہ مسٹر پرنب مکرجی سے ملاقات کی ۔ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے زبردستی کسانوں سے لاکھوں ایکر اراضی حاصل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مداخلت کرنے اور کسانوں سے انصاف کرنے کی اپیل کی ۔ دو دن قبل راج بھون پہونچکر گورنر سے ملاقات کرنے والے کانگریس قائدین کے وفد میں قائدین اپوزیشن کے جاناریڈی ( اسمبلی ) محمد علی شبیر ( کونسل ) ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پی سی سی ملوبٹی وکرامارک سابق صدر تلنگانہ پی سی سی پنالہ لکشمیا سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا رکن راجیہ سبھا پی گوردھن ریڈی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ پرنب مکرجی کو پیش کردہ یادداشت میں کیپٹن اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ حصول اراضیات کے معاملے میں حکومت ہٹ دھرمی کر رہی ہے ۔ غریب عوام اور کسانوں کو ڈرا دھمکا کر زبردستی لاکھوں ایکر اراضیات حاصل کر رہی ہے ۔ حصول اراضیات قانون 2013 پر عمل کرنے کے بجائے جی او 123 جاری کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر پسماندہ طبقات کے کسانوں کی اراضیات حاصل کر رہی ہے ۔ جمہوری انداز میں کئے جانے والے احتجاج کو پولیس کی طاقت پر کچلا جارہا ہے اور 2 ماہ سے متاثرہ علاقوں میں 144 سیکشن نافذ کرتے ہوئے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ اتم کمار ریڈی نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں کئے جانے والے غیر قانونی عمل کی روک تھام کرتے ہوئے غریب کسانوں سے انصاف کریں ۔ ٹی آر ایس حکومت غیر جمہوری طرز عمل اپناتے ہوئے عوام کے حقوق کو سلب کر رہی ہے ۔ ترقیات کے نام پر ٹی آر ایس حکومت آبپاشی پراجکٹس انڈسٹریل پراجکٹس اور تھرمل پاور پراجکٹس بڑے پیمانے پر کاشت کے قابل اراضیات کو کسانوں سے زبردستی برائے نام معاوضہ دیتے ہوئے چھین لیا جارہا ہے اور ان پراجکٹس میں بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں بھی ہو رہی ہیں ۔ صدر پی سی سی نے جی او 123 کے تحت کسانوں کے مفادات کو نقصانات کے معاملت پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ اراضی حوالے کرنے سے انکار کرنے والے کسانوں کو دی جانیو الی دھمکیوں سے بھی صدر جمہوریہ کو واقف کروایا ۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ترقیاتی کاموں کی مخآلف نہیں تاہم حکومت کی جانب سے حصول اراضیات 2013 کی جو خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ اس کی مخالفت سے کانگریس پارٹی کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کیلئے جمہوری انداز میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت پر دباؤ بنارہی ہے ۔ تاہم حکومت اپوزیشن پر ترقیاتی کاموں میں مداخلت کرنے کے جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے ریاست کے عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔