واشنگٹن ، 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے روس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے کریمیہ کے ’حصول‘ کیلئے ریفرنڈم پر اصرار جاری رکھا تو ماسکو کے خلاف بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے نائب مشیر ٹونی بلنکن نے ’سی این این‘ کو انٹرویو میں کہا کہ اگر 16 مارچ کو ریفرنڈم ہوا تو ایسی صورت میں روس پر صرف دباؤ میں مزید اضافہ ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ریفرنڈم کی صورت میں کریمیہ کے روس سے الحاق کو ’’ہم تسلیم نہیں کریں گے اور نا ہی بیشتر دنیا ایسا کرے گی۔‘‘ کریمیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ روس سے الحاق کیلئے ریفرنڈم آئندہ اتوار کو طے شدہ تاریخ پر ہی کرایا جائے گا۔ تاہم اس عمل کے خلاف عالمی سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ اتوار کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان سے بات کی جس میں دونوں قائدین نے اتفاق کیا کہ یوکرین کی یکجہتی کو بہرصورت برقرار رکھا جائے۔ میرکل نے روسی صدر پیوٹن سے بھی ٹیلی فون پر بات کی اور کہا کہ ماسکو کی حمایت سے کریمیہ میں ریفرنڈم غیرقانونی اور یوکرین کے آئین کی خلاف ورزی ہوگا۔ یوکرین کے نیم خودمختار علاقہ کریمیہ میں روس کی گرفت مضبوط ہو رہی ہے کیونکہ اس علاقہ کی انتظامیہ ماسکو سے الحاق پر زور دے رہی ہیں۔ یوکرین کے عبوری وزیراعظم آرسنی یاتیسنوک نے کل کہا کہ وہ ملک کی زمین کے ’ایک سنٹی میٹر‘ سے بھی دستبرار نہیں ہوں گے۔ یوکرینی عبوری وزیراعظم آئندہ چہارشنبہ کو واشنگٹن میں امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کریں گے جس میں ملک کی مجموعی صورتحال خاص طور پر کریمیہ کے حالات پر بات چیت کریں گے جہاں روسی زبان بولنے والوں کی اکثریت ہے۔