لاپرواہی برتنے والے دو عہدیدار معطل ۔اسمبلی میں وزیر داخلہ نرسمہا ریڈی کا بیان
حیدرآباد 27 مارچ ( سیاست نیوز ) حکومت تلنگانہ کریمنگر ضلع میںپیش آئے عصمت ریزی کے واقعہ میں خاطی کوجلد سزاسنانے ایک فاسٹ ٹریک عدالت قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے آج یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کریمنگر میں پیش آئے واقعہ پر اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ دو ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے جبکہ تیسرے ملزم کو جوینائیل ہوم بھیجا گیا ہے ۔ ان تینوں پر ایک قبائلی لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کا الزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو عہدیداروں کو جنہوں نے اطلاعات ملنے پر بروقت کارروائی نہیں کی تھی معطل کردیا گیا ہے اور ایک پولیس انسپکٹر کو میمو بھی جاری کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے متاثرہ لڑکی سے نامناسب انداز میں سوالات کئے تھے ۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ایک خاتون عہدیدار کو اس واقعہ کی تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے اور متعلقہ رپورٹس ملنے کے بعد اس میں چارچ شیٹ پیش کی جائیگی ۔ متاثرہ لڑکی کی 10 فبروری کو اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی اور ملزمین نے اس حرکت کی ویڈیو گرافی بھی کی تھی ۔ انہوںنے کہا کہ ملزمین نے متاثرہ لڑکی کو دھمکیاں دینے کی کوشش بھی کی تھی ۔ وزیر موصوف کے بموجب یہ واقعہ کئی دن بعدمنظر عام پرآیا کیونکہ متاثرہ لڑکی نے اس تعلق سے کسی کو کچھ نہیں بتایا تھا ۔ کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ متاثرہ لڑکی کو طبی معائنہ کیلئے روانہ کرنے میں بھی تاخیر کی گئی ۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ اس معاملہ کو دبانے کی کوشش کی گئی انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا اعادہ اسی وقت نہیں ہوگا جب خاطیوں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔ کانگریس کے ارکان نے اس واقعہ کے خلاف قبل ازیں احتجاجکیا تھا اور پارٹی کی خاتون ارکان اسمبلی نے کرمینگر ضلع کا دورہ کیا تھا ۔ وزیر فینانس ایٹالہ راجندر نے کہا کہ جب انہیں اس واقعہ کی اطلاع ملی تو انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ پر تیز رفتار کارروائی کریں۔