آندھرا پردیش کو چوتھا مقام ، انسداد رشوت ستانی ادارے بری طرح ناکام
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : بدعنوانیوں کے خاتمہ کے لیے ٹی آر ایس حکومت نے موثر اقدامات نہ کرنے کا ثبوت اس سروے سے ملتا ہے کہ ریاست تلنگانہ کو سب سے بدترین کرپٹ ریاستوں میں دوسرا نمبر حاصل ہوا ہے جب کہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کو کرپٹ ریاستوں میں 4 واں مقام ہے ۔ عوامی خدمات سے استفادہ کرنے میں سرکاری عہدیداروں کی رشوت خوری دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے ۔ عوام کو اپنے سرکاری کام انجام دینے کے لیے عہدیداروں کی مٹھی گرم کرنی پڑتی ہے ۔ سی ایم ایس انڈیا کرپشن اسٹڈی کے مطابق کرپٹ ریاستوں کی فہرست جاری کی گئی ہے ۔ 13 ریاستوں میں 11 عوامی خدمات کے محکمہ جات میں کروائے گئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست تاملناڈو سب سے بدترین کرپٹ ریاست ہے جس کا نمبر سرفہرست ہے ۔ رشوت کے خاتمہ کے لیے کارروائیوں میں اس ریاست کی کارکردگی ناقص ہے ۔ جن ریاستوں میں رشوت کو ختم کرنے کے لیے کوئی خاص مہم نہیں چلائی گئی ان میں تلنگانہ ، آندھرا پردیش ، پنجاب اور گجرات ہیں ۔ راجستھان ، کرناٹک اور دہلی میں کسی قدر رشوت کے خاتمہ کے لیے کام ہوا ہے ۔ جائزہ سے پتہ چلتا ہے کہ مہاراشٹرا ، دہلی ، گجرات ، بہار اور تلنگانہ میں شہریوں کو اپنے کام انجام دینے کے لیے بھاری رشوت دینی پڑتی ہے ۔ تلنگانہ میں سروے کے دوران 73 فیصد شہریوں نے کہا کہ انہیں گذشتہ ایک سال میں اپنی عوامی خدمات حاصل کرنے کے لیے عہدیداروں کو رشوت دینی پڑی ہے ۔ ٹرانسپورٹ ، پولیس ، امکنہ ، لینڈ ریکارڈس ، ہیلت اور ہاسپٹل سرویس میں رشوت دئیے بغیر کام نہیں ہوتا ۔ یہ سب سے کرپٹ ادارے ہیں ۔آدھار کارڈ حاصل کرنے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے اور ووٹر شناختی کارڈ بھی رشوت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا ۔۔