وزیر خارجہ و چیف منسٹر راجستھان سے استعفیٰ طلب کرنے کا مطالبہ : جئے رام رمیش کا بیان
حیدرآباد 21 جون ( پی ٹی آئی ) کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ کرپشن کے مسئلہ پر دوہرے معیارات اختیار کر رہے ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ اسے امید ہے کہ للت مودی تنازعہ پر وزیر اعظم اپنی خاموشی توڑیں گے اور وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے سندھیا سے استعفی طلب کرینگے ۔ سینئر کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب وزیر اعظم کالا دھن واپس لانے اور کرپشن سے نجات کیلئے جدوجہد کرنے کی بات کرتے ہیں تو دوسری جانب ان کے سینئر رفقائے کار وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے سندھیا ایسے فرد کی مدد کر رہی ہیں جس نے ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور جس شخص کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی مفرور ملزم ہیں جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ للت مودی کے معاملہ میں سشما سوراج نے عہدہ کا بیجا استعمال کیا ہے جبکہ وسندھرا راجے نے مفادات کو ذہن میں رکھا تھا ۔ ان کا حوالہ وسندھرا کے فرزند کی للت مودی سے معاشی معاملتوں کی سمت تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کرپشن اور کالے دھن کے تعلق سے اظہار خیال کیا ہے لیکن یہاں واضح طور پر دوہرے معیارات والا معاملہ ہے ۔ کانگریس کو امید ہے کہ بین الاقوامی یوگا دن کے بعد وزیر اعظم کا مون ورت ( خاموشی ) ٹوٹ جائیگا اور اس مسئلہ پر وہ کچھ مستحکم اقدامات کرینگے ۔ گذشتہ پانچ دن کے دوران کانگریس نے بی جے پی سے 34 سوال کئے ہیں لیکن جئے رام رمیش کے بموجب کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ اپنی معنی خیز خاموشی توڑیں اور سشما سوراج و وسندھرا راجے کا استعفی طلب کرنے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد میں جتنی جلدی وزیر خارجہ اور چیف منسٹر راجستھان استعفی پیش کریں اتنا بہتر ہے ۔ مسٹر جئے رام رمیش نے کہا کہ انہیں اس بات پر بھی حیرت ہے کہ ان اہم اور سنگین مسائل پر تلگودیشم اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں اس مسئلہ پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہیں۔ انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔ ایک پارٹی بی جے پی کی حلیف ہے تو دوسری پارٹی حلیف بننا چاہتی ہے ۔