کروڑوں سال پرانا مکڑے کی شکل کا ڈھانچہ

پیرس ۔یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھیں 30 کروڑ 50 لاکھ سال پرانا ایک ڈھانچہ ملا ہے جو اصل میں ’مکڑے‘ کی طرح ہے لیکن وہ مکڑا نہیں ہے۔ یہ ڈھانچہ کئی برسوں قبل فرانس سے ملا تھا لیکن کبھی بھی اس کی شناخت نہیں ہو سکی تھی کیونکہ اس کا آدھا حصہ چٹان میں چھپا ہوا تھا۔ تحقیق کاروں نے سی ٹی سکین کی مدد سے اس کے نامکمل ڈھانچے کو مکمل کیا ہے۔ ریسرچ جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ ڈھانچہ بہت زیادہ مکڑے سے ملتا جلتا ہے۔ محققین کی ٹیم کے رکن ڈاکٹر گاروڈ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’سی ڈی سکین کے ذریعے ہم نے چٹان میں موجود ڈھانچے کے سامنے کے نصف حصے کو مکمل کیا تاکہ ہم اس کی اعضا کی مکمل تشریح کر سکیں۔‘ مکڑے کی طرح اس کی آٹھ ٹانگیں ہیں اور اس پر جبڑے کے نشانات بھی پائے جاتے ہیں۔ جس کے بعد اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ یہ مکڑے کی کوئی منفرد اور نئی قسم ہے لیکن یہ ایک خاص عرصے میں پائے جانے والوں مکڑوں کی اقسام میں سے نہیں ہیں۔ اس ڈھانچے میں مکڑی کی طرح جالا پیدا کرنے کا عضو نہیں ہے لیکن اس کے نیچے کا حصہ لمبائی میں ہے اور تقریبًا 80 سال قبل پائی جانے والی جنگلی حیات کی جسامت ایسی ہوتی تھی۔ اس سے پہلے جو اقسام دریافت کی گئی ہیں وہ ریشم پیدا کر سکتی تھیں یا وہ اپنی دْم کی مدد سے جالا بنتی ہیں۔