چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہونے کے بعد سیما آندھرا کے چمپیئن کا خواب چکناچور
حیدرآباد ۔ 19 اپریل (سیاست نیوز) متحدہ آندھراپردیش کیلئے چیف منسٹر کے عہدے سے مستعفی ہوکر نئی پارٹی تشکیل دینے والے سابق چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی خود انتخابی میدان سے رفوچکر ہوگئے ہیں۔ انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کی لمحہ آخر تک مخالفت کرنے والے کرن کمار ریڈی نے لوک سبھا میں تلنگانہ بل منظور ہونے کے بعد چیف منسٹر کے عہدے کانگریس اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوگئے تھے اور جئے سمکھیہ آندھرا پارٹی تشکیل دیتے ہوئے تلنگانہ اور سیما آندھرامیں اپنے پارٹی امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ تعجب اس بات کا ہیکہ چیف منسٹر کے عہدے سے مستعفی ہوکر سیما آندھرا کے چمپیئن بننے کا خواب دیکھنے والے مسٹر این کرن کمار ریڈی کو ان کے ساتھی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی نے ساتھ نہیں دیا ہے۔ کوئی تلگودیشم تو کوئی وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئے۔ نازک حالت کو دیکھتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے لمحہ آخر میں اپنے اسمبلی حلقہ پلیرو سے اپنے بھائی کشور کمار ریڈی کو امیدوار بناتے ہوئے خود انتخابی میدان سے رفوچکر ہوگئے۔ یہی نہیں صرف 2 ارکان پارلیمنٹ ہرش کمار اور سبم ہری ہی جئے سمکھیہ آندھرا پارٹی کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہے ہیں۔ باقی سب کرن کمار ریڈی کو یکا و تنہا چھوڑ کر چلے گئے۔ ان کی پارٹی سے کوئی مقابلہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ حالت کا بخوبی جائزہ لینے کے بعد مسٹر کرن کمار ریڈی انتخابی مقابلے سے دستبردار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ان پر پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری ہے اس لئے وہ مقابلہ نہیں کررہے ہیں۔ پارٹی امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے وہ ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر مسٹر جگن موہن ریڈی صدر تلگودیشم پارٹی مسٹر این چندرا بابو نائیڈو صدر آندھراپردیش کانگریس کمیٹی مسٹر این راگھو ویرا ریڈی خود مقابلہ کرتے ہوئے پارٹی کے دوسرے امیدواروں کیلئے انتخابی مہم چلارہے ہیں۔ کرن کمار ریڈی کا دعویٰ غیرمناسب نظر آرہا ہے۔