کرنی سینا اور چار ریاستوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

فلم’پدماوت‘ کے خلاف درخواست گذار کو سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت: دہلی ہائیکورٹ
قانون کی ابتر صورتحال کیلئے بی جے پی حکومت ذمہ دار : کانگریس
کرنی سینا کی اسکولی بس پر سنگباری ، راہول گاندھی کی شدید مذمت

نئی دہلی، 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ نے آج راجستھان کے گروپ کی جانب سے فلم ’’ پدماوت‘‘ کو سنسر بورڈ کی جانب سے منظوری دیئے جانے کے خلاف جانچ کے مطالبہ کو خارج کرتے ہوئے درخواست گذار کو حکم دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوں۔کیونکہ اس فلم کی نمائش کی اجازت سپریم کورٹ دے چکی ہے ۔ راجستھان کے چتورگڑھ سے تعلق رکھنے والی جوہر سمیتی سنستھا کی درخواست کو عدالت نے خارج کردیا ۔ درخواست گذار کا ادعا ہے کہ اس فلم کو U/A سرٹیفیکٹ دیئے جانے پر جانچ کی جائے کہ کس بنیاد پر اس فلم کو منظوری دی گئی ‘ جس میں 13ویں صدی کے دوران مہاراجہ رتن سنگھ اور اس کی فوج میور اوردہلی کے سلطان علاء الدین خلجی پر مشتمل کہانیوں کو بیان کی گئی ہے ۔ دوسری جانب اس کے برعکس سپریم کورٹ فلم ‘پدماوت’ کی ریلیز پر لا اینڈ آرڈر درست رکھنے سے متعلق احکامات پر عمل نہیں ہونے کو لے کر دائر توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت پیر کو کرے گا۔سماجی کارکن تحسین پوناوالا اور ایک دیگردرخواست گزار نے دو الگ الگ درخواستیں دائر کرکے چار ریاستی سرکاروں راجستھان، ہریانہ، گجرات اور مہاراشٹر اور کرنی سینا کے عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ شروع کرنے کی عدالت سے درخواست کی ہے ۔ درخواست گزاروں نے چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ کے سامنے کیس کاخاص طور سے ذکرکیا۔ ان کی دلیل تھی کہ چار وں ریاستی حکومتوں نے’پدماوت‘کے خلاف تشدد پر روک لگانے میں ناکام رہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں کرنی سینا نے تشدد کا سہارا لے کر عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے ۔ اسلئے ان سب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے ۔اس کے جواب میں جسٹس مشرا نے کہا کہ وہ معاملہ کی سماعت پیر کو کریں گے ۔ دریں اثناء متنازعہ فلم پدماوت کے سلسلے میں ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر کانگریس نے بی جے پی کی مرکز اور ریاستی حکومتوں کی بگڑتی صورت حال کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ تشدد کے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔کانگریس کی ترجمان پرینکا چترویدی نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت نے فلم پدماوت ریلیز کرنے کے سلسلے میں خاطر خواہ تیاری نہیں کی جس کی وجہ سے ملک بھر میں خاص طور پر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں قانون و انتظام کی صور ت حال خراب ہورہی ہے ۔اُدھر کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے ہریانہ کے گروگرام میں اسکولی بچوں کی بس پر پتھراؤ کی سخت مذمت کرتے ہوئے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پورے ملک کو نفرت اور تشدد کی آگ میں جھونک دیا ہے ۔ٹوئیٹر پر جاری ایک پیغام میں، گاندھی نے بی جے پی پر ملک میں نفرت تشدد پھیلانے کا الزام لگایا ہے ۔ انہوں نے کہا، ”بی جے پی نے نفرت اور تشدد کا استعمال کرتے ہوئے ہمارے پورے ملک کو آگ میں جھونک دیا ہے ” انھوے نے کہا کہ تشدد اور نفرت کمزور لوگوں کے ہتھیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے خلاف تشدد کو جائز ٹھہرانے کی کوئی وجہ درست نہیں ہوسکتی ہے ۔ گروگرام کے بھونڈسي میں کل لوگوں نے متنازع فلم پدماوت کی مخالفت کرتے ہوئے کل ایک اسکول بس پر پتھراؤ کیا تھا جس سے متعدد بچے زخمی ہو گئے تھے ۔