بی جے پی کی سیاسی مصلحت پسندی ، ایک تیر سے دوشکار کی کوشش
حیدرآباد ۔ 29 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : وزیراعظم کرنسی بحران کو حل کرنے کے لیے مختلف ریاستوں کے چیف منسٹرس پر ایک کمیٹی تشکیل دینے پر غور کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کو اس کمیٹی کا سربراہ بنانے کا امکان ہے ۔ مسئلہ حل ہونے کی صورت میں اعزاز وزیراعظم کو جائے گا حل نہیں ہوا تو ذمہ داری چیف منسٹرس کمیٹی پر عائد ہوگی ۔ سیاسی مصلحت کے تحت ایک تیر سے وزیراعظم نے دو نشان لگا رہے ہیں ۔ بڑی کرنسی منسوخ کرنے کے 22 دن بعد عوامی مسائل کم نہیں ہوئے بینکوں اے ٹی ایم اور پوسٹ آفسوں کے سامنے عوام کی قطاریں دیکھی جارہی ہیں ۔ 500 اور 1000 روپئے منسوخ کرنے کے فیصلے کو وزیراعظم نے لمحے آخر تک پوشیدہ رکھا تھا ۔ تاہم منسوخ کرنے کے بعد انہیں عوام کے ساتھ حلیف اور اپوزیشن جماعتیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ جس کا جائزہ لینے کے بعد نریندر مودی نے پانچ ریاستوں کے چیف منسٹرس پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کی صدارت چندرا بابو نائیڈو کو دی جاسکتی ہے ۔ دوسرے ارکان میں چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان ، چیف منسٹر بہار نتیش کمار ، چیف منسٹر پونڈیچری نارائن سوامی ، چیف منسٹر تریپوری مانک سرکار شامل ہیں ۔ ان میں ایک چیف منسٹر بی جے پی کے اور ایک چیف منسٹر حلیف جماعت کے باقی تین چیف منسٹرس کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہے ۔ ماہرین سیاست کا کہنا ہے کہ نوٹوں کو منسوخ کرنے کا تنہا فیصلہ کرنے والے وزیراعظم جو حالت پیدا کیے ہیں اس کی ذمہ داری چیف منسٹرس پر چھوڑ رہے ہیں اگر مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو اس کا سارا اعزاز وزیراعظم کو جائے گا اگر اس کے کوئی مسائل پیدا ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری چیف منسٹرس کمیٹی پر عائد ہوگی ۔۔