چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو حرکت میں آنے کا مشورہ ، کانگریس قائدین کا بیان
حیدرآباد۔3۔جنوری (سیاست نیوز) کرنسی تنسیخ کے 50یوم گذر چکے ہیں لیکن حالات میں ابھی تک کوئی سدھار نہیں آیا ہے اسی لئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو فوری حرکت میں آتے ہوئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی تحریک چلانی چاہئے ۔ کانگریسی ارکان قانون ساز کونسل مسٹر پی سدھاکر ریڈی‘ مسٹر کے دیویندر ریڈی اور مسز اکولہ للیتا نے تلنگانہ قانون ساز کونسل کے میڈیا پوائنٹ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ مرکز پر دباؤ ڈالتے ہوئے عوام کو درپیش مسائل کی یکسوئی کو یقینی بنانے کے اقدامات کریں۔ مسٹر پی سدھاکر ریڈی نے کہا کہ 8نومبر کو کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کے بعد وزیر اعظم کی جانب سے 50دن کی مہلت طلب کئے جانے پر چیف منسٹر نے تلنگانہ قانون ساز کونسل میں دیئے گئے بیان کے دوران کہا تھا کہ ملک کے اعلی ترین منصب پر فائز شخص کی جانب سے 50دن کی مہلت طلب کی گئی ہے اور ان 50یوم میں حالات کے معمول پر آنے کے اعلان کا خود چیف منسٹر نے بھی کونسل میں اعادہ کیا تھا لیکن اب 50یوم کی تکمیل کے باوجود بھی حالات جوں کے توں برقرار ہیں۔ مسٹر پی سدھاکر ریڈی نے بتایا کہ ریاست کے دیہی علاقوں کی حالت بتدریج ابتر ہوتی جا رہی ہے اور کسان پریشان ہیں کیونکہ انہیں تخم کی خریدی کیلئے بھی رقم حاصل نہیں ہو پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر خواب غفلت سے بیدار ہوں اور حالات کو بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات شروع کرتے ہوئے مرکز پر دباؤ ڈالنا شروع کریں تاکہ عوام کو درپیش مسائل کی یکسوئی ممکن ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ 50یوم کی مہلت طلب کرتے ہوئے یہ کہا گیا تھا کہ 50دن بعد حالات معمول پر آجائیں گے اور عوام کو نقد رقومات ملنے لگیں گی لیکن 50دن گذر جانے کے بعد بھی حالات میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی بلکہ عوام کو بینکوں میں موجود اپنے پیسے نکالنے کیلئے اب تک بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کرنے کے کے بجائے ریاست کے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ ریاست کے عوام نقد رقومات میسر نہ ہونے کے سبب جن مشکلات سے دو چار ہیں انہیں ان مشکلات سے نکالا جا سکے۔ مسٹر پی سدھاکر ریڈی نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے چیف منسٹر نے تلنگانہ قانون ساز کونسل میں کرنسی تنسیخ مسئلہ پر ہوئے مباحث کے دوران یہ بات کہی تھی کہ حالات تیزی سے معمول پر آجائیں گے لیکن اب جبکہ 50دن سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے اس کے باوجود بھی شہری علاقوں میں 60فیصد سے زیادہ اے ٹی ایم مشین بند ہیں اور ان کی عدم کارکردگی کے سبب بینکوں کی قطاروں میں کوئی کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی تحریک کی چیف منسٹر کو قیادت کرنی چاہئے۔