کرناٹک کے 12 شہروں کے ناموں کی تبدیلی کو منظوری

چیف منسٹر سدارامیا کی جانب سے مرکزی حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم
بیدر ۔ 30 ۔ اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست کرناٹک کے 12 شہروں کے ناموں کی تبدیلی مرکزی حکومت نے منظوری دے دی ہے ۔ اس کیلئے 8 سال قبل ریاستی حکومت نے مرکز سے نام تبدیل کرنے کیلئے اپیل کی تھی جسے اب منظوری مل گئی ہے ۔ ان میں بنگلور بھی شامل ہے ۔ ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق بنگلور کا نام اب قاعدہ بنگلورو ہوگا ۔ جبکہ بیلگام کا نام بدل کر بلگاوی رکھا گیا ہے ۔ مہاراشٹرا کی جانب سے بلگام کے نام کی تبدیلی پر اعتراض کیا جسے مرکزی حکومت نے خارج کردیا ہے ۔ سروے آف انڈیا کے بعد ان تمام شہروں کے ناموں کی تبدیلی مرکزی وزیر برائے داخلہ راجناتھ سنگھ نے منظوری دے دی ہے ۔ اس سلسلہ میں وزارت ریلوے محکمہ ڈاک ، وزارت برائے سائنس اینڈ ٹکنالوجی اور انٹلیجنس بیورو نے (نوآبجیکشن ) کوئی اعتراض نہیں سرٹیفیکٹ جاری کردیا ہے مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ان تبدیل شدہ ناموں کے بجائے انگریزی ہندی اور مقامی زبانوں میں تحریر کر کے روانہ کریں ۔ یہ مکتوب حکومت کی جانب سے سر پر جنرل آف انڈیا کرناٹک جی او اسپیشل ڈاٹا سنٹر وزارت برائے کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی اور ریلوے کو روانہ کریں تاکہ وہاں سے انہیں باقاعدہ مکتوب بھیجا جاسکے ۔ مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سلسلہ میں اب کسی طرح کی کوئی تاخیر نہیں ہوگی ۔ ریاستی وزیراعلی سدرامیا نے مرکزی حکومت کے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راجیو اتسو کے موقع پر یہ فیصلہ کرناٹک کی عوام کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے تحفہ سے کم نہیں ۔ واضح ہو کہ یکم نومبر کرناٹک کی عوام یوم تاسیس منانی ہے جسے راجیو اتسو کا نام دیا گیا ہے ۔ سدرامیا نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کا فوری طور پر جواب دیا جائے گا ۔ ریاستی چیف سکریٹری کا شک مکرجی نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی تک مرکز کی جانب سے بھیجی گئی فائل ہمیں موصول نہیں ہوئی ہے ۔ ہم اس کے منتظر ہیں ۔ فائل موصول ہوتے ہی ہم اس کا جواب مرکز اور متعلقہ وزارت کو ضروری کارروائی کے بعد بھیج دیں گے ۔ مکرجی نے بتایا کہ ایک طویل مدت کے بعد اس فائل کو منظوری ملی ہے ۔ اب اس میں کسی طرح کی تاخیر مناسب نہیں ۔ ریاستی حکومت چاہتی ہے کہ اس کام کو یکم نومبر سے قبل مکمل کر لیا جائے ۔ نام کی تبدیلی کے بارے میں ریاستی چیف سکریٹری نے بتایا کہ یہ مقامی لوگوں کی خواہش ہے ۔ حکومت نے عوامی خواہشات کی تکمیل کیلئے ہی قدم اٹھایا ہے ۔ غور طلب بات یہ ہے کہ ان تمام شہروں کے ناموں کی تبدیلی کیلئے 27 اکٹوبر 2006 جب ایچ ڈی کمار سوامی وزیراعلی تھے آنجہانی یو آر اننت مورتی نے فائل تیار کی تھی اور ریاستی حکومت نے اس فائل کو منظوری کیلئے مرکز کو روانہ کیا تھا ۔ بی جے پی لیڈر بی ایس یڈی یورپا نے وزیراعلی کی حیثیت سے بھی کوشش کی تھی کہ ان تمام ناموں کی تبدیلی کو منظوری ملے مگر ان کے دوراقتدار میں یہ کام مکمل نہیں ہوسکا ۔ مرکز میں یو پی اے حکومت نہیں چاہتی تھی کہ اس سے مہاراشٹرا کی عوام کو تکلیف ہو یا پھر یہ کہا جائے کہ ان پر مہاراشٹرا حکومت کا دباؤ تھا کہ ناموں کی فہرست کو منظوری نہ دی جائے ۔ چونکہ اب مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اس لئے اس فائل کو منظوری مل گئی۔