کرناٹک کے ضمنی الیکشن میں کانگریس ، جے ڈی یو سیکولر اتحاد کامیاب ، بی جے پی کی الٹی گنتی شروع 

بنگلور : کرناٹک میں لوک سبھا کی تین او راسمبلیوں کی دو نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کانگریس اور جنتا دل سیکولر اتحاد کو چار سیٹوں پر کامیابی ملی ہے جب کہ بی جے پی کی جھولی میں صرف ایک ہی سیٹ آئی ہے ۔ 2019ء عام انتخابات سے قبل کانگریس او رجے ڈی ایس اتحاد کیلئے یہ کامیابی کافی اہم مانی جارہی ہے ۔ کرناٹک میں ضمنی انتخابات میں کانگریس جے ڈی ایس مضبوطی کے ساتھ میدان میں اتریں گے ۔

کرناٹک کی بیلاری اور جام کھنڈی اسمبلی سیٹوں پر کانگریس نے جیت درج کروائی ہے۔ او رشموگا او رمانڈیا لوک سبھا نشستوں پر کانگریس او رجے ڈی ایس نے بی جے پی کو بے دخل کردیا ہے اس سے قبل یہ نشستیں بی جے پی کے قبضے میں تھیں ۔ بیلاری حلقہ لوک سبھا بی جے پی کا مضبوط قلعہ سمجھا جاتا ہے ۔ بی جے پی پچھلے 18سالوں سے مسلسل کامیاب ہوتی آرہی ہے ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر شری رام ملو یہاں کے ایم پی تھے ۔

لیکن اسمبلی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد انہوں نے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔ اس کے بعد ہوئے ضمنی انتخابات میں پارٹی نے ان کی بہن شانتا کو امیدوار بنایا تھا ، انہیں کانگریس امیدوار وی ایس اگرپا نے شکست دی ہے ۔

بیلاری لوک سبھا نشست سے کانگریس کے امیدوار ایس اگرپا کو پانچ لاکھ چوپن ہزار ایک سو انچاس ووٹس ملے ہیں ۔ کرناٹک کے وزیر اعلی اور جے ڈی ایس کے رہنما کمار سوامی نے اس کامیابی کو شروعات قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات پہلا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ۲۸؍ لوک سبھا نشستیں ہیں ان سب کو حاصل کرنا ہمارا اور کانگریس کا خواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہماری جیت نہیں بلکہ عوام کے اعتماد و بھروسے کی جیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کچھ کانگریس او رجے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی کو ۲۵۔۳۰کروڑ میں خریدنے کی پیش کش کی تھی لیکن ہمارے اراکین نے مسترد کردیا ۔