راہول گاندھی کی ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعہ نوجوان رائے دہندوں تک رسائی
حیدرآباد۔9مئی(سیاست نیوز) صدر کانگریس راہول گاندھی نے کرناٹک میں کانگریس کی کارکردگی کو ظاہر کرنے اور اسے عوام کے درمیان لانے کیلئے ٹوئیٹر کا سہارا لیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے کرناٹک میں دور اقتدار کی کاروائیوں کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ راہول گاندھی کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعہ پیش کئے گئے اس تقابلی جائزہ کو کافی مقبولیت حاصل ہو رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ راہول گاندھی نے اس کام کے لئے ٹوئیٹر کا سہارا اس لئے لیا کیونکہ بنگلورو اور کرناٹک میں ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کافی اثر انداز ثابت ہورہے ہیں ۔راہول گاندھی نے بتایا کہ 2008تا2013 کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی نے صرف 26لاکھ 64ہزار ملازتیں پیدا کی جبکہ کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں 53لاکھ جائیدادیں پیدا کی اور بیروزگار نوجوانوں کو موقع فراہم کیا گیا۔ صدر کانگریس کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے دور اقتدار 2008-13کے دوران 5ہزار 32 اساتذہ کے تقررات کئے جبکہ سدا رامیا نے اپنے دوراقتدار کے دوران 9ہزار 594 اساتذہ کے تقررات کو یقینی بنایا ہے۔ اسی طرح 2013 میں اقلیتی طلبہ کے ہاسٹلس کی تعداد صرف 124تھی جبکہ 2018 میں یہ تعداد 314 تک پہنچا دی گئی ہے۔ 2008تا2013 کے دوران بی جے پی حکومت نے 11لاکھ 30ہزار مکانات کی تعمیر کو ممکن بنایا ہے جبکہ 2013-18 کے درمیان کانگریس نے 15لاکھ 50ہزار مکانات کی تعمیر کی ہے۔ انہوںنے بی جے پی کے دور میں بچوں کی شرح اموات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2013میں ناقص تغذیہ کے سبب بچوں کی شرح اموات 1.3فیصد تھی جبکہ 2018میں کانگریس نے اس میں گراوٹ لاتے ہوئے 0.44 فیصد تک پہنچایا جو کہ کانگریس کے بہترین دور اقتدار کی مثال ہے۔ سرکاری دواخانوں میں 2008تا2013بی جے پی دور حکومت میں 4.41کروڑ افراد کے علاج کئے گئے جبکہ کانگریس کے دور اقتدار میں سرکاری دواخانوں میں سہولتوں کو بہتر بنانے کے سبب 6.47کروڑ مریضوں کے علاج کو ممکن بنایا گیاہے۔ راہول گاندھی نے میٹرو کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ 2013میں میٹرو صرف 6.7کیلو میٹر تھی جبکہ کانگریس دور حکومت میں 42.3کیلو میٹر کرنے میں اہم کامیابی حاصل کی گئی ۔ اسی طرح بی جے پی دور حکومت میں کرناٹک میں ایم بی بی ایس نشستوں کی تعداد 1350 تھی جبکہ 2018 میں یہ تعداد 2750 تک پہنچ چکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے دور حکومت میں کسانوں کو صرف 6ہزار 560 کروڑ روپئے قرض جاری کیا جبکہ کانگریس نے 5سال کے دوران 12ہزار کروڑ روپئے قرض فراہم کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوںنے آنگن واڑی اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ ‘ دودھ کی پیداوار‘ آبپاشی پراجکٹس ‘ اور برقی پیداوار کی تفصیلات سے بھی واقف کرواتے ہوئے کانگریس کے حق میں ووٹ کے استعمال کی اپیل کی ہے۔
تکنیکی خرابی کی وجہ سے فلائیٹ منسوخ
شمس آباد۔/9مئی،( سیاست نیوز) راجیو گاندھی انٹر نیشنل ایر پورٹ شمس آباد سے دوحہ جانے والی قطر ایر ویز فلائیٹ نمبرGR-501 تکنیکی خرابی کی وجہ سے منسوخ کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے بموجب شمس آباد ایرپورٹ سے دوحہ جانے والی فلائیٹ جس میں 250مسافرین سوار تھے آج صبح 3-15 کو روانہ ہونے کیلئے رن وے پر پہنچی تب پائیلٹ نے فلائیٹ میں تکنیکی خرابی محسوس کرتے ہوئے فلائیٹ کو روک دیا۔ مسافرین کے احتجاج کے بعد انہیں شمس آباد کے مختلف ہوٹلس میں ٹھہرایا گیا اور بتایا گیا کہ جیسے ہی تکنیکی خرابی کو دور کرلیا جائے گا فلائیٹ کو فوری روانہ کردیا جائیگا۔