نتائج پر سارے ملک کی توجہہ مرکوز ، سیاسی جماعتوں میں تجسس
بنگلورور ۔ 14 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لئے ہفتہ کو ڈالے گئے ووٹوں کیکل منگل کو گنتی ہوگی جس کے نتائج پر سارے ملک کی توجہ مرکوز ہوگئی ہے ۔ حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی کے درمیان کانٹے کے مقابلہ کے پیش نظرایسا محسوس ہوتا ہیکہ نتائج سے متعلق اکثر اندازے اور ایگزٹ پول غلط بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ اکثر ایگزٹ پولس نے معلق اسمبلی کی تشکیل اور سابق وزیراعظم دیوے گوڑا کی جنتادل ( ایس) کو بادشاہ نگر کی حیثیت حاصل ہونے کی پیش قیاسی کی ہے ۔ کرناٹک اسمبلی کی 224 کے منجملہ 222 نشستوں کے لئے منعقدہ ان انتخابات کو حالیہ عرصہ کی سب سے سخت ، تلخ و تند انتخابی لڑائی قرار دیا جارہا ہے جس میں مختلف جماعتوں کی طرف سے تقریباً 10,000کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ الیکشن آفس کے ذرائع کے مطابق تقریباً 40 مراکز پر کل صبح 8 بجے رائے شماری شروع ہوگی اور اندرون ایک گھنٹہ نتائج کے اعلان کا آغاز ہوجائے گا ۔ توقع ہے کہ شام تک تمام نتائج کا اعلان کردیا جائے گا ۔ ملک کی سب سے بڑی اور قدیم ترین جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے اپنی پارٹی کی مہم چلائی تھی ۔ بی جے پی کی مہم کا محاذ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی پارٹی کے صدر امیت شاہ اور دیگر قائدین کے ساتھ سنبھالا تھا ۔ اقتدار کی دعویدار دو جماعتوں کے قائدین اگرچہ اپنی متعلقہ پارٹی کی کایابی کی اُمیدوں کے باوجود پورے تجسس کے ساتھ دم سادھے بیٹھ کر نتائج کے انتظار میں ہیں۔