برلن ۔ 23 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) جرمنی میں کرسمس تہوار کے موقع پر سزا یافتہ افراد کیلئے معافی کی سالانہ روایت کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں سے آٹھ سو سے زائد قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔ یہ رہائی متعلقہ صوبوں کے صوابدیدی فیصلوں کے تحت عمل میں آئی۔جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق کرسمس کا تہوار سب سے بڑا مذہبی تہوار ہوتا ہے اور اس موقع پر بہت سے مغربی ممالک میں قیدیوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جیلوں سے قبل از وقت رہا کر دینے کی روایت پائی جاتی ہے تاکہ وہ یہ تہوار اپنے اہل خانہ کے ساتھ منا سکیں ۔ دنیا بھر میں 25 دسمبر کو منائے جانے والے کرسمس کے تہوار سے پہلے جرمنی میں دسمبر کے مہینے کے پہلے نصف حصے میں سزا یافتہ افراد کو قبل از وقت رہا کر دینے کی جو روایت پائی جاتی ہے، اس سے عام طور پر ایسے قیدیوں کو فائدہ پہنچتا ہے جن کی سزائے قید عنقریب پوری ہونے والی ہو۔لیکن اس بارے میں قومی سطح پر فیصلہ وفاقی حکومت کی طرف سے نہیں بلکہ تمام سولہ صوبائی حکومتوں کی طرف سے انفرادی طور پر کیا جاتا ہے کیونکہ ہر وفاقی صوبے میں اس حوالے سے مختلف قوانین نافذ ہیں۔ اسی لیے ہر صوبہ اپنے ایسے فیصلے انفرادی طور پر اور صوبائی حکومت کی صوابدید کے مطابق ہی کرتا ہے ۔ سب سے زیادہ آبادی والے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی وزارت انصاف کی طرف سے ڈسلڈورف میں بتایا گا کہ اس صوبے میں 631 ایسے قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، جن کی سزائیں اگلے برس جنوری کے آخر میں پوری ہونے والی تھیں۔