کانگریس کی غلطیوں کی اصلاح کرنا میرا مقدر بن گیا ہے ، راجستھان میں بی جے پی ریالی سے مودی کا خطاب
ہنومان گڑھ۔ 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات کا سامنا کرنے والی ریاست راجستھان کے علاقہ ہنومان گڑھ میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1947ء میں کانگریس قائدین میں ویژن کے فقدان کے سبب کرتارپور پاکستان کے حصہ میں چلا گیا۔ وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ اس وقت کے کانگریس قائدین کے پاس گرونانک دیو کی اہمیت کے بارے میں کوئی نظریہ نہیں تھا اور سکھوں کے جذبات و احساسات کا بھی کوئی احترام نہیں تھا۔ مودی نے کہا کہ ’کرتارپور راہداری کا کریڈٹ آپ کے ووٹ کو جاتا ہے۔ کانگریس کی غلطیوں کی اصلاح کرنا میرا مقدر ہے‘۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ملک کانگریس کی طرف سے ہوس اقتدار کیلئے کی گئی غلطیوں کی قیمت ادا کررہا ہے۔ اس وقت کانگریس میں شامل پالیسی سازوں کو اقتدار پر فائز ہونے کی جلدی تھی۔ ملک کی تقسیم ہوئی اور اس میں بھی اور کئی دوسری غلطیاں ہوئیں اور کرتارپور صاحب بھی پاکستان کو چلا گیا‘۔
مودی نے الزام عائد کیا کہ اس وقت تھوڑی سے سمجھداری اور حساسیت کرتارپور صاحب کو جو (ہندوستان سے) صرف تین کیلومیٹر دور ہے، ہم سے دور نہ ہونے کو یقینی بناسکتی تھی۔ یہ دراصل ان (کانگریس قائدین) میں ویژن اور حساسیت کے فقدان کا نتیجہ تھا کہ انہوں نے سکھ برادری کے جذبات و احساسات کا کوئی احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 20 سال تک برسراقتداررہی۔ اس دوران ملک کئی جنگیں لڑا اور جیت چکا ہے لیکن وہ کرتارپور صاحب میں عبادات و دعاؤں کے لئے کوئی انتظامات نہیں کرسکی۔ وزیراعظم مودی نے سوال کیا کہ ’کانگریس قائدین نے آخر کیوں ایسی بڑی غلطی اور ناانصافی کی؟ یہ میرے نصیب میں آیا ہے کہ میں ان (کانگریس) کی غلطیوں کی اصلاح کروں۔ اس کا سارا کریڈٹ مودی کو نہیں بلکہ آپ کے ووٹ کو جاتا ہے ۔ آپ اپنے ووٹ کی قدر و اہمیت کو معمولی نہ سمجھیں‘۔ مرکزی وزراء ہرسمراٹ کور بادل اور ہردیپ سنگھ پور کے علاوہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں گزشتہ ہفتہ کرتارپور صاحب راہداری کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا جو سکھ دھرم کے بانی گرونانک دیو کی آخری آرام گاہ گردوارہ دربار صاحب (واقع پاکستان) کو ہندوستان کے ضلع گرداس پور میں واقع ڈیرہ بابا نانک سے مربوط کرتی ہے۔