کراچی کی دہلی کالونی میں بم دھماکہ : 4 ہلاک 30 زخمی

نماز جمعہ کے فوری بعد کارروائی ۔ دھماکہ کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا ۔ پولیس کا دعویٰ
کراچی 25 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کراچی کی دہلی کالونی میں آج نماز جمعہ کے فوری بعد ہوئے ایک طاقتور بم دھماکہ میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 30 دوسرے زخمی ہوگئے ۔ یہ بم ایک رکشا میں نصب کیا گیا تھا جو مسجد کے قریب پارک کیا گیا تھا ۔ پولیس عہدیدار خلیق شیخ نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ اس دھماکہ میں کم از کم دس کیلو گرام دھماکو مادہ استعمال کیا گیا تھا ۔ آئی جی سندھ اقبال محمد نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی اور کہا کہ یہ یقینی طور پر نشانہ بنا کر کی گئی کارروائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب گزری پاش علاقہ کلفٹن کے گزری میں واقع مسجد میں نماز مکمل ہوئی تھی ۔ صوبہ سندھ کے وزیر صحت مسٹر صغیر احمد نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس دھماکہ میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 30 دوسرے زخمی ہوگئے ۔

پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ کے مقام پر ایک گہرا گڑھا پڑ گیا تھا تاہم ہم تحقیقات کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے اندازے کے مطابق کسی کو نشانہ بنانے یہ کارروائی کی گئی تھی ۔ ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ دھماکہ کے نتیجہ میں قریبی مکان کی دیوار کو شدید نقصان ہوا ہے اور ایک مکان پوری طرح تباہ ہوگیا ہے ۔ قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ جیو چینل نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم 10 گاڑیوں کو نقصان پہونچا ہے ۔ اس کے علاوہ چھ رکشا اور کئی اسکوٹرس بھی پوری طرح تباہ ہوگئے ہیں۔ ابھی تک اس حملہ کیلئے کسی بھی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے حالانکہ اس طرح کے حملوں کیلئے اکثر و بیشتر ممنوعہ پاکستانی طالبان کو ذمہ دار قارر دیا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ ایک ہی دن قبل اسی طرح کا ایک اور حملہ ہوا تھا جس میں ایک سینئر پولیس عہدیدار ہلاک ہوگئے تھے جو طالبان مخالف کارروائیوں کیلئے شہرت رکھتے تھے ۔ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے گذشتہ دنوں حکومت سے بات چیت کا سلسلہ بھی روک دیا گیا ہے اور اس کے بعد سے تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے ۔