مرکزی حکومت پر عام آدمی پارٹی سے سیاسی انتقام کا الزام ۔ منیش سیسوڈیا کا رد عمل
نئی دہلی 4 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے پرنسپل سکریٹری راجیندر کمار کے بشمول پانچ افراد کو آج سی بی آئی نے رشوت کے ایک کیس میں گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد برہم عام آدمی پارٹی نے مرکزی حکومت کے خلاف سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ ان افراد کی گرفتاریاں ایک خانگی کمپنی کو پچاس کروڑ روپئے کے کنٹراکٹس دینے میں رعایت دینے کے الزام میں عمل میں آئی ہیں اور اس کے نتیجہ میں مرکزی حکومت اور عام آدمی پارٹی کے مابین زبردست تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سیسوڈیا نے کہا کہ ماضی میںکوئی بھی مرکزی حکومت اتنی نچلی سطح تک کبھی نہیں گری تھی ۔ مرکز پر سیاسی انتقام کا راستہ اختیار کرنے اور دہلی میں حکمرانی کو مفلوج کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے ۔ سیسوڈیا نے کہا کہ اگر مسٹر مودی دہلی حکومت کے پاس صرف چوکیدار بھی رہنے دینگے تو ہم حکومت چلائیں گے ۔ راجیندر کمار 1989 بیاچ کے آئی اے ایس عہدیدار ہیں اور انہیں ایک ڈپٹی سکریٹری ( کجریوال دفتر ) ترون شرما کے بشمول سی بی آئی نے طلب کیا تھا اس کے علاوہ مزید تین افراد کو بھی آج صبح پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا گیا تھا ۔ نصف دن تک ان سے پوچھ تاچھ کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ ان افراد نے ایک خانگی کمپنی کو 50 کروڑ روپئے تک کے کنٹراکٹس دینے میں رعایت دی تھی اور اس کی حمایت کی تھی ۔ ان پر رشوت حاصل کرنے کا الزام ہے ۔ اس گرفتاری پر مسٹر منیش سیسوڈیا نے کہا کہ ایسی کارروائی کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت انتہائی نچلی سطح پر اتر آئی ہے اور عام آدمی پارٹی کو اس لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ یہ پارٹی پنجاب ‘ گجرات اور گوا جیسی ریاستوں میں ابھرتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راجیندر کمار کی گرفتار ی در اصل چیف منسٹر ( دہلی ) کے دفتر اور حکومت کو مفلوج کرنے کی سازش کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو عام آدمی پارٹی کی حکومت سے نفرت ہے اور چیف منسٹر کے دفتر کے دو عہدیداروں کی گرفتاری اسی سازش کا حصہ ہے ۔