کجریوال کی عوام سے معذرت خواہی، دوبارہ مستعفی نہ ہونے کا تیقن

نئی دہلی۔ یکم؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال نے بحیثیت چیف منسٹر دہلی گزشتہ سال اپنی 49 روزہ میعاد کے دوران کارروائیوں کے لئے عوام سے ایک بار پھر معذرت خواہی کی اور تیقن دیا کہ وہ دوبارہ مستعفی نہیں ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی کے کئی افراد کا خیال ہے کہ ان کی کارروائیوں سے عوام کی توہین ہوئی ہے۔ گزشتہ سال مئی میں ہم نے دہلی کے عوام سے ان کو مایوس کرنے کیلئے معذرت خواہی کی تھی اور اگر پہلی بار ہماری معذرت خواہی آپ نے نہیں سنی ہے تو ہم دوبارہ معذرت خواہ ہیں۔ یہ پیغام بلند آہنگ اور واضح ہے تاکہ ہر ایک سن سکے۔ انھوں نے کہا کہ ہم جھوٹ نہیں بولتے، چوری نہیں کرتے، تاہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہماری کارروائیوں سے عوام کو تکلیف پہنچی ہے۔ عام آدمی پارٹی ہم تمام کی وسیع تر نمائندہ ہے۔ عوام کو ہم پر اظہار اعتماد کے بعد ہمارے استعفیٰ سے تکلیف پہنچی تھی۔ کجریوال نے این ڈی ٹی وی ویب سائیٹ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے معذرت خواہی کی۔ عام آدمی پارٹی کی 70 رکنی اسمبلی میں 28 نشستیں تھیں اور اس نے کانگریس کی تائید سے حکومت قائم کی تھی۔ بعد ازاں انھوں نے لوک سبھا انتخابات میں وارناسی سے وزیراعظم نریندر مودی کا مقابلہ کیا تھا۔

انھوں نے پرزور انداز میں کہا کہ انھیں دہلی کی وزارتِ اعلیٰ نہیں دی گئی تھی، جیسا کہ عام طور پر خیال ہے۔ اسی لئے انھوں نے یہ عہدہ ترک کردیا تھا تاکہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے کر وزیراعظم بن جائیں۔ انھوں نے پرزور تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب انھوں نے استعفیٰ دیا تھا، اُسی وقت تازہ انتخابات منعقد کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حد سے زیادہ خود اعتماد تھے۔ یہ ہماری غلطی تھی۔ انھوں نے گزشتہ اسمبلی انتخابات 2013ء کے دوران دہلی کی فضاء کا حواصلہ دیا اور کہا کہ دہلی کے ہزاروں نوجوان اور خواتین نے ایسی کارروائی شروع کی جو قبل ازیں انھوں نے نہیں کی تھی۔ کھانے کی میزوں پر انھوں نے ارکان خاندان سے سیاسی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔