نئی دہلی ۔ 20 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اروند کجریوال نے آج بی جے پی چیف منسٹر امیدوار کرن بیدی کو ’’عوامی مباحث‘‘ کا چیلنج کیا لیکن سابق آئی پی ایس آفیسر نے اسے مسترد کرتے ہوئے ایک ’’ڈرامہ‘‘ سے تعبیر کیا اور کہا کہ وہ ایوان میں ان سے محاذ آراء ہوں گی ۔ کرن بیدی کے اس جواب پر عام آدمی پارٹی نے چیلنج کا سامنا کرنے سے خوف کھانے کا الزام عائد کیا ۔ کجریوال نے آج روڈ شو کے آغاز کے موقع پر کہا کہ اگر ہم دونوں کے مابین مختلف موضوعات پر مباحث ہوں تو جمہوریت کے لئے ایک اچھی پہل ہوگی ۔ عوام مذہب اور ذات پات کے نام پر ووٹ دیتے ہیں۔ وہ مسائل کے بارے میں واقف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر مخصوص ایک تا 2 گھنٹے مباحث ہونے چاہئیں۔ کرن بیدی نے کہا کہ کجریوال ڈرامہ کر رہے ہیں جبکہ ان کی توجہ کام پر ہے۔ انہیں چیلنج قبول ہے لیکن یہ کام اسمبلی میں ہوگا ۔ فی الحال ان کی توجہ مباحث سے زیادہ کام پر ہے ۔ کجریوال نے پرچہ نامزدگی کا ادخال کل تک ملتوی کردیا ہے ۔ دونوں کے مابین لفظی تکرار جاری رہی اور کرن بیدی کے جواب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کجریوال نے کہا کہ عوام انتخابات سے قبل یہ جاننا چاہتے ہیں کہ بعض سیاسی جماعتیں ان کے مسائل سے کس طرح نمٹ سکتی ہیں۔ عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا بی جے پی برقی اور آبرسانی بلز میں کمی کرے گی ۔ وہ اشیائے مایحتاج کی قیمتیں کس طرح کم کرے گی اور رشوت پر کس طرح قابو پایا جائے گا ۔ سابق چیف منسٹر دہلی نے بی جے پی ریاستی آفس پر احتجاجی مظاہرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی جہاں امید کی کرن ہے وہیں بی جے پی کے طرز عمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بی جے پی نے مہاراشٹرا ، ہریانہ ، جھارکھنڈ میں کامیابی حاصل کی لیکن دہلی میں اسے سخت مقابلہ درپیش ہے۔ ایک طرف عام آدمی پارٹی امید کی کرن ہے۔ دوسری طرف ہمیں یہ اطلاع ملی کہ بی جے پی کارکن پارٹی آفس کے باہر ٹکٹوں کی تقسیم کے مسئلہ پر جھگڑ رہے ہیں۔ کجریوال نے اپنے متنازعہ ریمارک کا پھر اعادہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کی پیش کردہ رقم قبول کرلیں لیکن ووٹ عام آدمی پارٹی کو دیں۔ اس دوران بی جے پی میں آج داخلی لڑائی مزید شدت اختیار کر گئی اور چیف منسٹر امیدوار کرن بیدی کو ان کے کرشنا نگر حلقہ اسمبلی میں برہم کارکنوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ دہلی بی جے پی صدر ستیش اپادھائے کے برہم حامیوں نے پارٹی آفس پر احتجاج کرتے ہوئے قیادت پر ٹکٹ کے معاملہ میں انہیں نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ۔ مشرقی دہلی کے کرشنا نگر حلقہ میں پہلے روڈ شو میں کرن بیدی کا خیر مقدم نہیں کیا گیا اور انہیں شرمندگی اٹھانی پڑی۔ اس حلقہ کی نمائندگی سینئر بی جے پی لیڈر ہرش وردھن مسلسل پانچ میعاد سے کر رہے ہیں۔ بی جے پی کارکن ان کی تائید میں مسلسل نعرے لگا رہے تھے اور وہ کرن بیدی کو نامزد کرنے پارٹی فیصلے سے کافی ناراض تھے ۔ دیگر علاقوں میں بھی ٹکٹ کے خواہشمندوں کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ پارٹی آفس میں اپادھیائے کے حامیوں نے احتجاج کیا اور دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔ آخر میں جھڑپ بھی ہوگئی جس کے بعد پولیس کو طلب کرلیا گیا۔قبل ازیں الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال کو آج نوٹس وجہ نمائی جاری کی ہے۔ گزشتہ تین دن میں یہ دوسری نوٹس ہے، کجریوال نے ووٹروں سے بی جے پی اور کانگریس سے رشوت قبول کرنے اور عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی تھی جسے بادی النظر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سمجھا جارہا ہے۔