کجریوال اور انا ہزارے ایک ہی شہ نشین پر

نئی دہلی 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) انا ہزارے سے اپنی راہیں الگ کرنے کے تقریباً تین سال بعد چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال آج سماجی جہدکار کے ساتھ ایک ہی شہ نشین پر نظر آئے اور اُنھوں نے گاندھیائی قائد کے حصول اراضی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کی بھرپور تائید کرتے ہوئے کہاکہ اِس قانون کی منظوری سے مرکزی حکومت کارپوریٹس کی ’’پراپرٹی ڈیلر‘‘ بن جائے گی۔ انا ہزارے نے اپنے سابق ساتھی کا شہ نشین پر خیرمقدم کیا جبکہ تقریباً تمام عام آدمی پارٹی ارکان اسمبلی اور سینئر قائدین سماجی جہدکار کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوگئے۔ کجریوال نے ہزارے کو کل ریاستی سکریٹریٹ کو مدعو کیا تاکہ وہ ایم ایل ایز اور عہدیداروں سے حوصلہ افزاء بات چیت کریں لیکن گاندھیائی جہدکار کے سکریٹریٹ جانے کا امکان نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق کل مہاراشٹرا سدن میں اُن کی کسان قائدین سے ملاقات طئے ہے۔

کجریوال نے مختصر تقریر میں مرکز کی متنازعہ قانون سازی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کو دہلی اسمبلی انتخابات میں اپنی غریب دشمن پالیسیوں کا نتیجہ بھگتنا پڑا ہے حالانکہ اِسی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر ترمیمی بِل منظور ہوجاتا ہے تو یہ حکومت ’دلال‘ بن جائے گی۔ یہ کمپنیوں کی ’پراپرٹی ڈیلر‘ بن جائے گی۔ ہم پوری شدت سے اِس قانون کی مخالفت کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کو سبق سیکھنا چاہئے۔ عوام نے گزشتہ مئی میں تہہ دل سے بی جے پی کی تائید کی تھی اور لوک سبھا انتخابات میں اِس کی کامیابی کو یقینی بنایا تھا لیکن 8 یا 9 ماہ بعد اُن کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام نے بی جے پی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا ہے۔ کجریوال اور ہزارے لوک پال تحریک کے دو نمایاں چہرے تھے، جنھوں نے اُس وقت اپنی راہیں الگ کرلیں جب کجریوال نے اکٹوبر 2012 ء میں اپنی سیاسی پارٹی قائم کرنے کا ارادہ کیا۔

آج کجریوال نے اپنی تقریر میں کہاکہ ملک میں اگر کوئی حکومت غریب دشمن قانون بناتی ہے، کاشتکار مخالف قوانین بناتی ہے تو عوام اُسے آخر تک نہیں چھوڑیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اِس قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر انا ہزارے کی قیادت میں احتجاج کی بھرپور تائید کرتے ہیں اور بحیثیت چیف منسٹر دہلی وہ اعلان کرنا چاہتے ہیں کہ شہر میں زبردستی کوئی اراضی حاصل نہیں کی جاسکے گی۔ کجریوال اُن بے شمار قائدین میں سے ہیں جنھوں نے پارٹی وابستگی سے قطع نظر احتجاج میں شرکت کی، جو ایسے دن کیا جارہا ہے جب حکومت نے لوک سبھا میں حصول اراضی بل پیش کیا ہے اور ساری اپوزیشن نے اِس کے خلاف بطور احتجاج واک آؤٹ کردیا۔ انا ہزارے نے کہاکہ ملک کی سیاسی پارٹیاں نہیں بلکہ عوام حکومت چلاتے ہیں، اگر عوام کے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے، اور کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے تو ہر ایک اِس ناانصافی کے خلاف جدوجہد میں متحد ہوجائے گا۔