انسان کتوں کے عمل کو سمجھنے سے قاصر، لندن کی یونیورسٹی سے شائع شدہ جنرل میں انکشاف
حیدرآباد۔24جون(سیاست نیوز) کتوں میں انسانی نفسیات کو سمجھنے اور انسان کے موڈ کا جائزہ لینے کی صفت موجود ہوتی ہے اور کتا انسان کا چہرہ شناس ہوتا ہے ۔لندن کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کتے انسان کے موڈ‘ خوف‘ خوشی اور دیگر احساسات کو اس کے چہرے کو دیکھتے ہوئے سمجھ لیتے ہیں ۔محققین کی جانب سے کئے گئے مطالعہ کے مطابق کتوں میں قلب کی حرکت اور تناؤ کو محسوس کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے۔بتایاجاتاہے کہ کتے اکثر انسان کے چہرے پر رونما ہونے والے اثرات کو دیکھتے ہوئے انسان کی اندرونی کیفیت سے آگہی حاصل کرلیتے ہیں اور اس بات کا اندازہ لگا لیتے ہیں کہ انسان کس موڈ میں ہے۔تحقیق کے مطابق انسان کی خوشی ‘ غم‘ افسردگی‘ خوف اور غصہ کو سمجھنے کی صلاحیت کتوں میں کافی پائی جاتی ہے اور اس صلاحیت کے ذریعہ ہی کتا اپنے مالک یا دیگر انسانوں کے ساتھ رویہ اختیار کرتا ہے۔ لرننگ اینڈ بیہیویئیر نامی جرنل میں شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکثر کتے آوازسے بھی انسانی موڈ کی جانچ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور انہیں اس بات کا احساس ہوجاتا ہے کہ انسان کا موڈ کیا ہے اور اس کا ذہن اس وقت کیا کام کر رہا ہے۔انسان کی حرکتوں کو دیکھتے ہوئے کتے بھی ان سے اپنے طور پر بات چیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کتوں میں جو صلاحیت موجود ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ کتے عام طور پر سب پر نہیں بھونکتے اور کسی غیر معمولی حرکت یا خوف کے عالم میں نظر آنے والوں پر وہ زیادہ بھونکنے لگتے ہیں علاوہ ازیں جو لوگ مخمصہ میں ہوتے ہیں یا افسردگی کے عالم میں ہوتے ہیں ان سے بھی اکثر کتے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انسان ان کے اس عمل کو محسوس کرنے سے قاصر ہوتا ہے جبکہ جانور ان کے اندر کے احساسات جان کر ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔کتوں کے متعلق کی گئی اس تحقیق میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ کتوں میں سونگھنے کی جو صلاحیت ہوتی ہے وہ بھی انسان کے احساس اور اس کی شخصیت کو بھانپنے کے لئے کافی ہوتی ہے اور کئی مرتبہ کتے اس صلاحیت کے استعمال سے بھی انسان کے احساسات اور شخصیت کے متعلق مکمل جانکاری حاصل کرتے ہوئے رابطہ کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں۔