کاپوطبقہ کے ساتھ مسلم تحفظات کی مہم بھی ضروری

حیدرآباد ۔ یکم  فروری  (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں کاپو طبقہ کی جانب سے تحفظات کی فراہمی کیلئے پرتشدد احتجاج کے بعد 1994 ء میں اس وقت کی وجئے بھاسکر ریڈی
حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او ایم ایس 30 دوبارہ موضوع بحث بن چکا ہے ۔ آندھراپردیش میں کاپو طبقہ اس جی او پر عمل آوری کی مانگ کر رہا ہے جبکہ حکومت آندھراپردیش کا استدلال ہے کہ صرف جی او کے ذریعہ تحفظات کی فراہمی ممکن نہیں۔ علحدہ  بی سی کمیشن کے قیام کے ذریعہ سفارشات حاصل کرنا ضروری ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جی او ایم ایس 30 مورخہ 25 اگست 1994 ء میں جن 14 طبقات کو تحفظات کی فراہمی کیلئے پسماندہ طبقات کی فہرست میں شامل کیا گیا ، ان میں مسلمان سرفہرست ہیں جبکہ کاپو دوسرے نمبر پر ہے۔ اس فہرست میں بلیجا ، تیلگا، ونٹری کے علاوہ قریش (مسلم قصاب) کو شامل کیا گیا تھا لیکن حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی ان احکامات پر عمل آوری نہیں کی جاسکی۔ واضح رہے کہ عام انتخابات سے قبل وجئے بھاسکر ریڈی حکومت نے یہ جی او جاری کیا تھا جس کے بعد پٹو سوامی بی سی کمیشن تشکیل دیا گیا ۔