کرناٹک اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں کُل جماعتی قرارداد کی منظوری
بنگلورو۔/23ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں آج ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے حکومت سے کہا گیا ہے کہ دریائے کاویری کا پانی صرف اور صرف پینے کے پانی کی ضروریات کیلئے استعمال کیا جائے اور تاملناڈو کو پانی کی سربراہی کیلئے سپریم کورٹ کی تازہ ہدایات کی تعمیل سے معذرت کا اظہار کیا۔ تمام جماعتوں نے ریاست میں پانی کی شدید قلت پر ایک قرارداد کی توثیق کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت آبی ذخائر میں پانی کا تحفظ کرے تاکہ کاویری طاس کے علاقوں میں دیہاتوں اور ٹاؤنس اور بنگلورو کیلئے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کی جاسکے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کاویری طاس کے 514 ذخائر سے پینے کے بجائے دوسرے مقاصد کیلئے پانی کا استعمال کیا گیا تو ریاستی عوام کے مفادات کے خلاف ہوگا اور شہریان بنگلورو کو بھی مستقبل میں پانی کیلئے ترسنا پڑسکتا ہے۔ یہ قرارداد انگریزی میں اپوزیشن بی جے پی لیڈر جگدیش شیٹر اور کنڑا میں ایس وی دتہ ( جنتا دل سیکولر ) نے پیش کی لیکن تاملناڈو کو کاویری سے یومیہ 6,000 کیوزک پانی کی سربراہی کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایات کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔ تاہم اس قرارداد کی منظوری سے حکومت کرناٹک کا سپریم کورٹ سے تصادم ہوسکتا ہے۔
قبل ازیں کاویری سوپر وائزری کمیٹی نے حکومت کرناٹک کو یہ ہدایت دی ہے کہ 21تا 30ستمبر یومیہ 3000 کیوزک پانی سربراہ کرے۔ لیکن سپریم کورٹ نے تاملناڈو کے اصرار پر پانی کے حجم کو6,000 کیوزک کردیا تھا اور مرکز کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ پانی کی تقسیم پر کاویری واٹر مینجمنٹ بورڈ تشکیل دیا جائے۔ کُل جماعتی اجلاس میں اتفاق رائے کے بعد ریاستی کابینہ نے سپریم کورٹ ہدایات کی عدم تعمیل کیلئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ کاواری تنازعہ سے دو پڑوسی ریاستوں کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگرچیکہ آبی سال 2016-17 میں پانی کی شدید قلت کا اندیشہ ہے لیکن 31جنوری 2017 کے بعد ہی اصل صورتحال سامنے آئے گی اور یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ کاویری طاس کے 4ذخائیر آب کرشنا راجہ ساگر، ہیماوتی، ہرانگی اور کاہنی میں پانی کی سطح تشویشناک حد 27 ٹی ایم سی فٹ تک گھٹ گئی ہے۔ ان حالات میں ریاستی حکومت کیلئے یہ ممکن نہیں ہے کہ زرعی مقاصد کیلئے کاویری کا پانی استعمال کیا جائے بلکہ پینے کی ضروریات کی تکمیل کیلئے محفوظ کردیا جائے۔
جموں میں سرحدی علاقہ سے پاکستانی شہری پکڑا گیا
جموں ، 23ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) آج ریاست کے سرمائی دارالحکومت میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک گاؤں سے ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کرلیا گیا ۔پولیس نے یہاں بتایا ہیکہ ایک 35 سالہ شخص قیوم ولد علی بیگ ساکن سیالکوٹ کو آج صبح بی ایس ایف نے پرگوال کے گاؤں راجپورہ میں چوکی نمبر 21 سے پکڑا ہے ۔اس کی تحویل سے نوکیا کمپنی کا ایک موبائل اور دو سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں ۔حراست میں لینے کے بعد اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔