بریلی / وارناسی یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام )کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے نریندرمودی نے آج کہا کہ کانگریس ہر بار انتخابات قریب آتے ہی غربت کا منتر جپتی ہے اور سال کے تمام 365 دنوں کو ’’اپریل فول بنانے کا دن ‘‘سمجھتی ہے۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ بحیثیت طالب علم وہ امتحانات سے پہلے دعا کرتے تھے کہ امتحان میں کامیاب ہوجائیں اسی طرح کانگریس ہر الیکشن سے پہلے غریب ،غریب ،غریب کا منتر جپتی ہے تا کہ غریب اسے بچالیں لیکن ملک کے غریبوں نے اب کانگریس کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے کہ وہ سال کے365 دنوں کو اپریل فول بنانے کا دن سمجھتی ہے۔ غربت کو ایک ذہنی کیفیت قرار دینے کے راہول گاندھی کے تبصرہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ لوگ جو چاندی کا چمچہ منہ میں لیکر پیدا ہوئے ہیں غریب ہونے اور بھوک کے درد کے احساس کو کیا سمجھیں گے ۔مودی نے کہا کہ یہ پارٹی بار بار انتخابی مہم میں غریبوں کے مقصد کی علمبردار ہونے کا دعوی کرتی ہے لیکن سرکاری گوداموں میں اناج ’’سڑنے ‘‘ چھوڑ دیتی ہے اسے سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود غریبوں میں تقسیم نہیں کرتی ۔ بعدازاں یہ سڑا ہوا اناج شراب بنانے کے کارخانوں کو کوڑیوں کے مول بیج دیا جاتا ہے ۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ یو پی اے دور حکومت میں ’’کسان اور جوان ‘‘دونوں نے مصیبتیں اٹھائی ہیں۔ ہندوستانی فوجی کا سر قلم کرنے کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ جو لوگ ملک کے محافظ ہیں وہ بھی محفوظ نہیں ہیں ملک کے کسانوں کا احساس ہے کہ ان کا مستقبل محفوظ نہیں ہے چنانچہ وہ خودکشیاں کررہے ہیں۔ وارناسی سے موصولہ اطلاع کے بموجب نریندر مودی کے دست راست امیت شاہ نے آج کہا کہ وارناسی سے نریندر مودی کی امیدواری بی جے پی کو مشرقی یوپی میں اور پڑوسی ریاست بہار میں زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں مدد کرے گی
اور این ڈی اے حکومت کیلئے سنگ بنیاد رکھے گی۔ مودی کی انتخابی مہم کا ان کے انتخابی حلقہ میں انتخابی دفتر کے افتتاح کے ذریعہ آغاز کرتے ہوئے امیت شاہ نے دعوی کیا کہ وارناسی میں مقابلہ یکطرفہ ہے اور مودی کو اتنی اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی جس کی ہندوستان کی انتخابی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں آئندہ حکومت این ڈی اے تشکیل دے گا اور اس کا سنگ بنیاد یو پی اور وارناسی میں رکھا جائے گا ۔ امیت شاہ کو گذشتہ سال انچارج امور بی جے پی برائے اتر پردیش مقرر کیا گیا تھا ۔ وہ مودی کے انتخابی حلقہ وارناسی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے تاہم انہوں نے موید کی تائید میں اختراع کئے ہوئے نعروں ہر ہر مودی گھر گھر مودی اور کن کن میں مودی سے بی جے پی کے لا تعلق ہونے کا ادعا کیا کیونکہ انہیں اندیشہ تھا کہ ان نعروںسے بی جے پی کے مربوط ہونے کا اعتراف کرنے پر مذہبی تنازعہ اٹھ کھڑا ہوگا ۔ انہوں نے نیا انتخابی نعرہ دیا ۔’’یہ تو پہلی جھانکی ہے ، کاشی متھرا باقی ہے‘‘