کانگریس کے ٹی آر ایس کو دو اختیارات

ٹی آر ایس کا انضمام اور انتخابی مفاہمت : ڈی ناگیندر

حیدرآباد۔ 2 مارچ (سیاست نیوز) سینئر کانگریس قائد و سابق وزیر مسٹر ڈی ناگیندر نے کہا ہے کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو کانگریس پارٹی نے دو اختیار دیئے ہیں جن میں ایک ٹی آر ایس کو کانگریس پارٹی میں ضم کرنا اور دوسرا آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کی کانگریس کے ساتھ انتخابی مفاہمت ہے۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر ناگیندر نے کہا کہ مذکورہ دونوں اختیارات میں کونسا اختیار چاہئے، اس کا فیصلہ کرلینے کا بھی ٹی آر ایس کو مکمل اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے واضح طور پر صدر ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو یاد دلایا کہ مسٹر راؤ نے باقاعدہ طور پر اس بات کا اعلان کیا تھا کہ ٹی آر ایس کا قیام محض تلنگانہ عوام کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف اور حصول تلنگانہ ریاست کے لئے ہی عمل میں لایا گیا ہے اور جب مرکزی حکومت (کانگریس ہائی کمان) علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا اعلان کرے گی تو فوری طور پر ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کردیا جائے گا لہذا انہوں نے مسٹر راؤ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اس اعلان کو ہرگز فراموش نہیں نہ کریں۔

اگر صدر ٹی آر ایس اپنے اس اعلان اور وعدے کو فراموش کریں گے تو تلنگانہ عوام کا مسٹر راؤ پر سے بھروسہ ختم ہوجائے گا جس کے نتیجہ میں تلنگانہ عوام کی جانب سے ٹی آر ایس کو فراموش کردینے کا خدشہ ہے۔ مسٹر ناگیندر نے پرزور الفاظ میں کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لانے کا کانگریس نے بالخصوص صدر کل ہند کانگریس شریمتی سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام سے جو وعدہ کیا تھا، اپنے اس وعدے کو کسی بات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پورا کرکے بہرصورت علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جس کا تلنگانہ عوام نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔ مسٹر ناگیندر نے کہا کہ مسز سونیا گاندھی کے اس اقدام کے باعث آئندہ عام انتخابات میں کانگریس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔