کانگریس کے فیصلہ پر کرن کمار کی بغاوت پر سونیا گاندھی ناراض

حیدرآباد /6 فروری (سیاست نیوز) کانگریس کے فیصلہ سے بغاوت کرنے والے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سے صدر کانگریس سونیا گاندھی ناراض ہیں اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کانگریس کی فیصلہ ساز باڈی سی ڈبلیو سی کی جانب سے تلنگانہ کی تائید میں فیصلہ کے بعد سے چیف منسٹر اس فیصلہ کی مخالفت کر رہے ہیں اور تلنگانہ معاملے میں پہلے عوام اور بعد میں پارٹی کو ترجیح دینے کا اعلان کر رہے ہیں۔ اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل کو مسترد کرنے کے بعد دہلی پہنچ کر پارٹی فیصلہ کے خلاف جنتر منتر پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے اور صدر جمہوریہ سے ملاقات کرکے تلنگانہ کی مخالفت کا پارٹی قیادت نے سخت نوٹ لیا ہے، کیونکہ چیف منسٹر کے اس اقدام سے اپوزیشن جماعتوں کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کا موقع فراہم ہو رہا ہے۔ بی جے پی کے علاوہ دیگر جماعتیں کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت پر زور دے رہی ہیں کہ پہلے اپنے چیف منسٹر اور ارکان پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کرے۔

باوثوق ذرائع کے بموجب کانگریس ہائی کمان اب چیف منسٹر کو مزید برداشت کرنے تیار نہیں ہے اور راجیہ سبھا انتخابات کے بعد ان کے خلاف کارروائی پر غور کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں چیف منسٹر کے خلاف ہائی کمان کی برہمی کی افواہیں گشت کر رہی تھیں، لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اسی دوران کل تلنگانہ کے وزراء، ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل نے کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجے سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ چیف منسٹر کے خلاف کارروائی کی خبر عام ہونے سے ان کے حامیوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔