!!کانگریس کے غیاب میں ٹی آر ایس رکن اپوزیشن لیڈر

محکمہ صحت کی کارکردگی گورنمنٹ وہپ سدھاکر ریڈی کی تنقید، وزیر صحت لاجواب

حیدرآباد۔/24مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کونسل میں اہم اپوزیشن کانگریس کے ارکان کی معطلی سے حکومت مطمئن تھی کہ اسے عوامی مسائل پر پوچھنے والا کوئی نہیں لیکن آج کونسل میں وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی کو اسوقت تلخ تجربہ ہوا جب گورنمنٹ وہپ پی سدھاکر ریڈی نے عملاً اپوزیشن کا رول نبھایا۔ وقفہ سوالات کے دوران سدھاکر ریڈی نے ایسے سوالات کئے جس سے وزیر صحت اُلجھن کا شکار ہوگئے اور انہیں کوئی جواب سجھائی نہیں دے رہا تھا۔ سدی پیٹ کے کوہڈا منڈل میں پرائمری ہیلت سنٹر کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے سدھاکر ریڈی نے محکمہ صحت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت طبی خدمات میں بہتری کے اقدامات کررہی ہے لیکن محکمہ صحت کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوہڈا منڈل کے پرائمری ہیلت سنٹر میں ڈاکٹر موجود نہیں جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں جب وہ ایک عوامی جلسہ میں طبی خدمات کے سلسلہ میں حکومت کی ستائش کررہے تھے تو سامعین میں سے ایک شخص نے انہیں ٹوک دیا اور کوہڈا منڈل کے پرائمری ہیلت سنٹر کی ابتر صورتحال کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں موجود طبی عملے کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مذکورہ پرائمری ہیلت سنٹر میں شیر خوار بچوں کی اموات کا ذکر کرتے ہوئے ایوان کو حیرت میں ڈال دیا۔ سدھاکر ریڈی نے ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا کہ ہیلت سنٹر میں جنم لینے والے 250 بچوں میں 220 کی موت واقع ہوگئی ہے۔ سدھاکر ریڈی کے ان ضمنی سوالات پر وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی نے کہا کہ وہ ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر کی رپورٹ سے واقف نہیں ہیں ہوسکتا ہے کہ رپورٹ میں ٹائپنگ مسٹیک ہوئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ غلط رپورٹ پیش کرنے پر عہدیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کیونکہ اس قدر بڑی تعداد میں بچوں کی اموات کا امکان نہیں ہے۔ اس مرحلہ پر صدرنشین سوامی گوڑ نے وزیر صحت سے سوال کیا کہ کیا انہیں میڈیکل آفیسر کی رپورٹ موصول ہوئی؟ اس کا لکشما ریڈی نے نفی میں جواب دیا۔ سوامی گوڑ نے اس معاملہ کی جانچ کی ہدایت دی۔ سدھاکر ریڈی کے اصل سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ اپریل 2017 سے فبروری 2018 تک 11 زچگیاں پرائمری ہیلت سنٹر میں انجام دی گئیں۔ انہوں نے طبی عملے کے تبادلہ کی تردید کی اور جلد تقررات کا تیقن دیا۔ وزیر صحت نے اعتراف کیا کہ سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس کی کمی ہے حکومت 570 ڈاکٹرس کے تقررات کا عمل شروع کرچکی ہے۔