کرناٹک کی حکومت ملک کی سب سے بدعنوان حکومت ، امیت شاہ کا بیان
دیون گیرے (کرناٹک ) ۔ 27 مارچ ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں ایک ہی مرحلہ میں 12مئی کو اسمبلی انتخابات کے الیکشن کمیشن کے اعلان کا استقبال کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی صدرامیت شاہ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ان کی پارٹی کانگریس کو بے دخل کرتے ہوئے دوبارہ اقتدار پرقابض ہوگی ۔یہ گزشتہ پانچ برسوں میں کانگریس کے غنڈہ راج کو تبدیل کرتے ہوئے حکمرانی کا راج ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اگر بی جے پی کو برسراقتدار لایاگیا تو بی جے پی موافق کسان اقدامات کرے گی اور کاشتکار طبقہ کی بہبود کے لئے موافق کسان اور کئی پروگراموں کی شروعات کرے گی کیونکہ کسان مشکلات کاسامنا کر رہے ہیں۔قبل ازیں امیت شاہ نے آج کرناٹک کی سدارامیا حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہندوؤں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ۔ سدارامیا زیرقیادت کانگریس کی یہ حکومت ملک میں سب سے بدترین کرپٹ حکومت بن گئی ہے ۔ انتخابی ریاست کرناٹک کا دو روزہ دورہ کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ لنگایتوں اور ورسیوا لنگایتوں کو اقلیتی مذہبی موقف دینے کی کوشش سے ہندوؤں کے اندر پھوٹ پڑ جائے گی ۔ سدارامیا حکومت اسی غرض سے اپنی پالیسیاں وضع کررہے ہیں ۔ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے کچھ دن قبل یہ لوگ لنگایتوں اور ورسیواس میں پھوٹ ڈال رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ لنگایتوں اور دیگر طبقات میں بھی پھوٹ ڈالی جارہی ہے ۔ ان طبقات کو اقلیتی موقف دینے کا اعلان کرتے ہوئے نئے تنازعہ پیدا کئے جارہے ہیں ۔ انھوں نے اس اقدام پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر سدارامیا حکومت نے پانچ سال کے دوران کیا کیا؟ اچانک اُسے انتخابات سے قبل ان طبقات کو اقلیتی موقف دینے کاخیال کیوں آیا ؟ 2013 ء میں مرکز میں جب خود ان کی یو پی اے حکومت تھی ، اُس وقت انھوں نے اس منصوبہ کو مسترد کردیاتھا ۔ آخر اُس وقت سدارامیا نے خاموشی کیوں اختیار کرلی تھی ۔ اب یہ کوشش سراسر ہندوؤں کو منقسم کرنے کی سازش ہے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ یہ اعلان لنگایت اور ورسوا طبقہ کی بہبود کے لئے پروگرام بنانے کے مقصد سے نہیں ہے بلکہ یدی یورپا کو آگے بڑھنے سے روکنے کی سازش ہے ۔ یدی یورپا کرناٹک میں لنگایت طبقہ کے سب سے طاقتور لیڈر سمجھے جاتے ہیں۔ کانگریس چاہتی ہے کہ یدی یورپا کو ریاست کے چیف منسٹر بننے سے روکا جائے ۔
کرناٹک کابینہ میں حال ہی میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ مرکز سے سفارش کرے گی کہ کرناٹک کے ان طبقات کو مذہبی اقلیت کا موقف دیا جائے ۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ سدارامیا مٹھوں اور مندروں کو حکومت کے کنٹرول میں لینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میں نے کرناٹک کا پانچ تا چھ مرتبہ دورہ کیا ہے تاکہ یہاں کی عوام کے احساسات کا جائزہ لیتے ہوئے ان کے مسائل کو دور کرسکوں ۔ کرناٹک کی عوام یہ جانتے ہیںکہ سدا رامیا مخالف ہندو لیڈر ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اگر کانگریس نے سدارامیا کو من مانی سے باز نہیںرکھا تو انتخابات میں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔