کانگریس کے سبب تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ: ہریش رائو

کوکٹ پلی میں عصری رئیتو بازار کا سنگ بنیاد، حیدرآباد میں برقی اور پانی کے مسائل کی یکسوئی کا دعوی
حیدرآباد۔ 3 اگست (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی و مارکٹنگ ٹی ہریش رائو نے الزام عائد کیا کہ کانگریس ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والی پارٹی میں تبدیل ہوچکی ہے۔ حکومت کی جانب سے برقی پراجیکٹس اور آبپاشی پراجیکٹس کی تعمیر کو روکنے کے لیے عدالت میں مقدمات دائر کرتے ہوئے رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے۔ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو روکنے کانگریس نے عدالت سے رجوع ہوکر رکاوٹ پیدا کردی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے رویہ سے وہ عوام کے اعتماد سے محروم ہوچکی ہے۔ ہریش رائو نے آج کوکٹ پلی میں 10 کروڑ روپئے کے خرچ سے تعمیر کیے جانے والے عصری رئیتو بازار کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ ٹی مہیندر ریڈی اور مقامی عوامی نمائندے موجود تھے۔ ہریش رائو نے کہا کہ کوکٹ پلی رئیتو بازار کو کارپوریٹ سہولتوں کے ساتھ 50 ہزار مربع گز کی اراضی پر تعمیر کیا جائے گا۔ چھ ماہ میں تعمیری کام مکمل کرلیا جائے گا۔ ہریش رائو نے کہا کہ حیدرآباد میں میٹرو ریل، ڈبل بیڈروم مکانات اور آئوٹر رنگ روڈ جیسی سہولتوں کے ساتھ ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ حیدرآباد کی تصویر ترقی کے اعتبار سے تبدیل ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر کی قیادت میں عوام کو چوبیس گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے برقی کی سربراہی سے انورٹر اور جنریٹر کا کاروبار ٹھپ ہوچکا ہے اور کانگریس پارٹی دیوالیہ کا شکار ہوچکی ہے۔ متحدہ آندھرا کے آخری چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے دعوی کیا تھا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی صورت میں ریاست تاریکی میں ڈوب جائے گی لیکن کرن کمار ریڈی ہی تاریکی میں ڈوب گئے۔ حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر علاقوں میں کارڈس کلب اور گڑنبہ کے کاروبار سے کانگریس قائدین معمول وصول کرتے رہے۔ ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آتے ہی کلبس اور گڑنبہ کاروبار کا خاتمہ ہوگیا۔ حکومت حیدرآباد کو ہر طرح سے ترقی دے رہی ہے۔ کرشنا، گوداوری، منجولا تینوں دریائوں سے حیدرآباد کو پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد ملک کا وہ واحد شہر ہے جسے تین دریائوں سے پانی کی سربراہی ہے۔ ان تین دریائوں میں پانی کی کمی کی صورت میں کالیشورم سے پانی کی سربراہی مربوط کرنے سے حیدرآباد میں تقریباً 100 سال تک پانی کا مسئلہ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی پانی کی ضرورتوں کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے دو ذخائر آب کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما رائو ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر اور شہر کی ترقی کے لیے دن رات مصروف ہیں۔ عوامی مسائل کو ٹی آر ایس حکومت نے مستقل طور پر حل کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔ سابق میں جب کبھی موسم گرما آتا جی ایچ ایم سی دفتر اور واٹرورکس کے دفتر کے روبرو خواتین کی جانب سے دھرنا دیا جاتا۔ ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مظاہروں کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔ اسمبلی اجلاس کے آغاز کے دن ہی خالی گھڑوں اور قندیلوں کے ساتھ احتجاج منظم کیا جاتا لیکن ٹی آر ایس حکومت نے برقی اور پانی دونوں مسائل کی یکسوئی کردی ہے۔ گزشتہ چار برسوں میں ٹی آر ایس حکومت کے اقدامات کے سبب ایک دن بھی کسی عوامی نمائندے نے برقی اور پانی کا مسئلہ نہیں اٹھایا۔ سرکاری دواخانوں میں ڈیلیوری کی صورت میں حکومت کی جانب سے 12 ہزار روپئے پر مشتمل اشیاء کے ساتھ کے سی آر کٹس اور آٹو کا خرچ فراہم کررہی ہے۔ ابھی تک دو لاکھ خواتین کو کے سی آر کٹ تقسیم کی گئی۔ تلنگانہ ڈائگناسٹک کے نام سے مفت معائنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ریاست بھر میں ڈائگناسٹک سنٹر کو توسیع دی جائے گی۔ ہریش رائو نے کہا کہ تلنگانہ دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثال ہے۔ امن و ضبط کی صورتحال، صنعتوں کے قیام، ایز آف ڈوئنگ بزنس، برقی، پانی کسانوں کو امدادی رقم کی فراہمی جیسے اقدامات دیگر ریاستوں میں نہیں ہیں۔ مشن بھگیرتا کے ذریعہ گھر گھر پانی کی سربراہی کا منصوبہ ہے۔ کرناٹک اور مغربی بنگال کے عوام ان کی ریاستوں میں مشن بھگیراتا پر عمل آوری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پی مہیندر ریڈی نے کہا کہ متحدہ رنگاریڈی ضلع میں رئیتو بازار اور مارکٹ یارڈس کو عصری بنانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔