فہرست رائے دہندگان سے 21 لاکھ ووٹ خارج کردینے کا الزام ، اتم کمار ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 4 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے کہا کہ جب بھی انتخابات ہوں گے ۔ کانگریس کے خاموش طوفان میں ٹی آر ایس بہہ جائے گی ۔ فہرست رائے دہندگان سے 21 لاکھ ووٹ خارج کردینے کا الزام عائد کیا ۔ 7 ستمبر کو اسمبلی حلقہ جات اور 9 ستمبر کو دیہی منڈل اور ڈیویژن سطح پر ووٹر لسٹ پر نظر ثانی سے متعلق شعور بیدار کرنے کا اعلان کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر سابق صدور پردیش کانگریس کمیٹی وی ہنمنت راؤ ، پنالہ لکشمیا سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی بھی موجود تھے ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ انتخابات قبل از وقت آئے یا شیڈول کے مطابق منعقد ہو کانگریس کے خاموش طوفان میں ٹی آر ایس بہہ جائے گی اور کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے عین قبل فہرست رائے دہندگان سے 21 لاکھ ووٹ خارج کردینے کی شکایت وصول ہورہی ہے ۔ ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر گول مال کرتے ہوئے جاریہ سال 8 لاکھ نئے ووٹ شامل کئے گئے ہیں ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ 2014 سے 2018 تک فہرست رائے دہندگان میں ووٹرس کی تعداد بڑھنا چاہئے کیوں کہ ہر سال نئے ووٹرس کی تعداد میں زبردست اضافہ ہورہا ہے ۔ مگر 21 لاکھ ووٹرس کو فہرست سے خارج کردیا گیا ہے ۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے ووٹر لسٹ کو چک کرنے اور نئے ناموں کو فہرست رائے دہندگان میں اندراج کرانے کے لیے بڑے پیمانے پر شعور بیدار کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ 7 ستمبر کو اسمبلی حلقوں کے ہیڈکوارٹرس پر ووٹر لسٹ کا جائزہ لیتے ہوئے فہرست میں نئے ووٹرس کا اندراج اور پرانے ووٹرس کو خارج کرنے کا جائزہ لیا جائے گا ۔ 9 ستمبر کو دیہی ، منڈل اور ڈیویژن سطح کا اجلاس طلب کرتے ہوئے جائزہ لیاجائے گا ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ووٹر لسٹ کا جائزہ لینے پر اس سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے خدشات ظاہر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے کیڈر کو چوکنا رہنے کے لیے کانگریس کی جانب سے شعور بیداری پروگرامس کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے ۔ جس میں کافی اہم فیصلے کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے میونسپل انتخابات میں ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی ۔ اسمبلی انتخابات میں بھی وہی راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی ہرگز اجازت نہیں دے گی ۔۔