چندر شیکھر راؤ کو کمیونسٹ جماعت کی شرائط قبول نہیں ۔ تنہا مقابلہ کا فیصلہ متوقع
حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے کانگریس پارٹی سے انتخابی مفاہمت سے انکار کردیا تو دوسری طرف موافق تلنگانہ سی پی آئی سے بھی انتخابی مفاہمت کے امکانات موہوم نظر آرہے ہیں۔سی پی آئی جو تلنگانہ تحریک میں ٹی آر ایس کے ساتھ شانہ بہ شانہ شریک رہی اس نے جب نشستوں پر مفاہمت کے سلسلہ میں ٹی آر ایس قیادت سے ربط پیدا کیا تو ان کا رویہ سردمہری کا رہا، جس کے باعث سی پی آئی نے کانگریس سے مفاہمت کی بات چیت شروع کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چندر شیکھر راؤ نشستوں کے مسئلہ پر سی پی آئی کے شرائط قبول کرنے تیار نہیں۔ مفاہمت کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے صدر کیشو راؤ نے اگرچہ سی پی آئی قائدین سے بات کی لیکن یہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر ایس نے اسمبلی اور لوک سبھا کیلئے تنہا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی آر ایس پولیٹ بیورو اور سینئر قائدین نے اگرچہ سی پی آئی سے انتخابی مفاہمت کی تائید کی تاہم چندر شیکھر راؤ اسکے حق میں نہیں ہیں۔ ٹی آر ایس پولیٹ بیورو رکن اور سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ قائدین نے سی پی آئی اور کانگریس سے مفاہمت کی تجویز پیش کی تھی تاہم چندر شیکھر راؤ اس کیلئے تیار نہیں۔ ٹی آر ایس قیادت کے رویہ پر سی پی آئی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر ایس پولیٹ بیورو کا اجلاس آئندہ ہفتہ منعقد ہوگا جس میں انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ سی پی آئی جن اسمبلی نشستوں کی مانگ کررہی ہے ان میں بیشتر نشستیں ایسی ہیں جن پر ٹی آر ایس کی مضبوط دعویداری ہے۔ کانگریس اور تلگودیشم سے بعض سینئر قائدین کی آمد کے انتظار میں ٹی آر ایس نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری نہیں کی۔
کانگریس پارٹی نے سی پی آئی کو بھونگیر لوک سبھا نشست کے علاوہ 10اسمبلی نشستیں چھوڑنے سے اتفاق کیا ہے تاہم سی پی آئی نلگنڈہ لوک سبھا حلقہ کا بھی مطالبہ کررہی ہے۔ اس کے علاوہ وہ 17اسمبلی حلقوں پر مقابلہ کی خواہاں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر پونالہ لکشمیا سی پی آئی سے مفاہمت کے مسئلہ پر چہارشنبہ کو نئی دہلی میں ہائی کمان سے بات چیت کریں گے جس کے بعد ہی باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی بھونگیر پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نشستوں پر مفاہمت کی بات چیت کیلئے قومی جنرل سکریٹری سدھاکر ریڈی اور ریاستی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے کئی مرتبہ ٹی آر ایس قیادت سے ربط پیدا کیا تاہم انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ اسی دوران سی پی ایم نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے انتخابی مفاہمت کے سلسلہ میں مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔