کانگریس کے باغی ارکان اسمبلی و کونسل کو محاسبہ کا مشورہ

تقسیم ریاست، سونیا گاندھی کا عظیم کارنامہ۔ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، ڈی کے ارونا اور ناگیندر کے بیانات
حیدرآباد /8 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس کی ڈپٹی فلور لیڈر و سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر گیتا ریڈی نے پارٹی سے مستعفی ہوکر ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل کو اپنے محاسبہ کا مشورہ دیا۔ انھوں نے استفسار کیا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل کے بعد پارٹی سے مستعفی ہوکر پارٹی قیادت کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیما۔ آندھرا میں کانگریس کا نقصان کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی، تاہم پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل پارٹی سے مستعفی ہوکر ٹی آر ایس میں شامل ہو رہے ہیں۔ انھوں نے استفسار کیا کہ ’’کیا سونیا گاندھی کو علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کا تحفہ دیا جا رہا ہے؟‘‘۔ خود کو 10 جن پتھ کا سپاہی کہنے والے کے آر آموس نے بھی پارٹی سے اپنی وفاداری تبدیل کردی۔ ڈاکٹر گیتا ریڈی نے پارٹی سے مستعفی ہونے والے منتخب اور نامزد کردہ قائدین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران سابق ریاستی وزیر مسز ڈی کے ارونا نے بھی پارٹی ان قائدین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، جب کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی نے کہا کہ سیاست میں جیت ہار لگی رہتی ہے، مگر عہدوں اور سیاسی اغراض کے لئے وفاداری تبدیل کرنا قائدین کے لئے مناسب نہیں ہے۔ دریں اثناء ریاستی وزیر و صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس ڈی ناگیندر نے کہا کہ سیاسی وفاداری تبدیل کرنے والے قائدین کو ترغیب دینا ٹی آر ایس کے لئے گھاٹے کا سودا ثابت ہوگا اور گریٹر حیدرآباد کے بلدی انتخابات میں شہر کے عوام ٹی آر ایس کو سبق سکھائیں گے۔