رشوت ستانی کیخلاف بی جے پی کی جارحانہ مہم کاموثر جواب نہیں دیا جاسکا:جئے رام رمیش
حیدرآباد ۔4 مئی ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے آج غیر معمولی طور پر انتہائی تلخ ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے سرکردہ قائدین سیاسی پیغام رسانی اور رابطہ میں ناکام ثابت ہوئے ہیں اور کانگریس پارٹی، رشوت ستانی کے ضمن میں بی جے پی کی طرف سے چلائی گئی جارحانہ مہم کا موثر جواب دینے کے قابل نہیں رہی۔ جئے رام رمیش نے اعتراف کیا کہ 10 سال تک اقتدار پر فائز رہنے کے بعد دوبارہ اقتدار نہ دینے سے متعلق عوامی رجحان کا موثر جواب دینا کانگریس کیلئے ایک اور بات ہے لیکن ’’ہم سیاسی پیغام رسانی اور رابطے میں کامیاب نہیںہوسکے ہیں‘‘۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’لمحہ آخر پر سیاسی پیغام رسانی نہ ہوسکی آپ کو ایک مخصوص مدت تک سیاسی پیغام رسانی و مواصلات میں مصروف رہنا ہوتا ہے لیکن میںسمجھتا ہوں کہ کانگریس ایسا نہیں کرسکی ہے‘‘۔ رشوت ستانی کے مسئلہ پر حکومت کے خلاف اپوزیشن کے تنقیدی حملوں پر جئے رام رمیش نے اعتراف کیا کہ 2G ،دولت مشترکہ کے کھیل اور دیگر ایسے اسکینڈلس ہیں جس سے یقیناً کانگریس کے امکانات متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ سیاست کے اہم بنیادوں میں مواصلات و پیعام رسانی نمایاں اہم ہیں اور قیادت کی اعلی ترین سطح سے یہ پیغام رسانی کی جانی چاہئے ۔ چنانچہ سیاسی پیغام رسانی غیر معمولی طور پر انتہائی اہم ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہم نے اس کا فقدان پایا گیا‘‘۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی نے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ( سی اے جی ) عدلیہ کے ضرورت سے زیادہ سرگرم رول کی بدولت بی جے پی کو یو پی اے حکومت کے خلاف ایک جارحانہ مہم شروع کرنے کا موقع ملا اور اس مہم میں سیول سوسائٹی بھی شامل ہوگئی اور میں سمجھتا ہوں کہ کچھ عرصہ تک ہم (کانگریس) نے اُس طرح کا جارحانہ مظاہرہ نہیں کیا جو ہمیں کرنا چاہئے تھا‘‘۔ جئے رام رمیش نے یو پی اے کی سابق حلیف جماعت ڈی ایم کے کو ’ احسان فراموش‘ قرار دیتے ہوئے اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ڈی ایم کے کے سابق وزیر ٹی آر بالو ’ایک ناقابل تلافی نقصان‘ ثابت ہوئے ہیں۔ رمیش نے کہا کہ جہاں تک 2014 کے انتخابات کا تعلق ہے وہ اس ضمن میں ڈی ایم کے کے رویہ سے کسی حد تک نہ خوش ہیں۔ جنوبی ریاست کی اس پارٹی نے ٹاملناڈو میں حالیہ منعقدہ انتخابات کیلئے کانگریس سے مفاہمت نہیں کی تھی۔