نئی دہلی۔ 13 فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی اور دیگر پانچ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے لوک سبھا میں تلنگانہ بل متعارف کروانے پر اعتراض کے پیش نظر کانگریس نے آج کہا کہ اگرچہ اُس نے تکلیف دہ اور ناخوشگوار صورتحال کا سامنا کیا ہے لیکن اسے یقین نہیں ہے کہ یہ بل21 فروری کو ختم ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں منظور ہوسکے گا۔ پارٹی کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے پُرزور انداز میں کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے مسئلہ پر بل کو لوک سبھا میں متعارف کرواکے ’’کانگریس تکلیف دہ صورتحال سے گزر ی ‘‘ ہے لیکن اسے یقین نہیں ہے کہ تلنگانہ بل پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس میں منظور ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار پارٹی نے بل کے بارے میں اپنا وعدہ پورا کیا ہے،
لیکن ’’ایسا معلوم ہوتا ہے ‘‘کہ اپوزیشن اس بارے میں متحد ہے کہ وہ اس قابل قدر قانون سازی کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ سنگھوی نے کہا کہ پندرہویں لوک سبھا کے جاریہ آخری اجلاس میں یہ بل منظور ہوگا یا نہیں یہ ایک بہت بڑا سوال ہے۔ یہ کہنے پر کہ 6 سے زیادہ پارٹیاں بشمول بی جے پی بل کو متعارف کروانے پر ہی اعتراض کررہی ہیں،انہوں نے کہا ،’’چند پارٹیاں ہیں جو شکار کے دوران کتے کے پیچھے اور خرگوش کے ساتھ دوڑتی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کی کئی مثالیں دیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بل کو متعارف کروانا بحث کا موضوع نہیں ہوسکتابلکہ یہ صرف اسپیکر کے ریکارڈ کا معاملہ ہے۔