کانگریس کو عدم تحمل پر درس دینے کا اخلاقی حق نہیں

ء1984 کے سکھ مخالف فسادات کو یاد کرو، وزیراعظم نریندر مودی کا جوابی حملہ
پورنیا۔ 2 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) عدم رواداری کا مسئلہ اٹھانے پر کانگریس کے خلاف جوابی حملہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج 1984 ء کے مخالف سکھ فسادات کا تنازعہ چھیڑدیا اور کہا کہ اس قتل عام پر شرمسار ہونا چاہئے تھا ، اس کے برخلاف وہ این ڈی اے حکومت کو لکچر دینے کا ڈرامہ کر رہی ہے ۔ علاقہ سیماآنچل کے پورنیا میں ایک انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج 2 نومبر ہے، کیا ہمیں 1984 ء یاد ہے۔ اندرا گاندھی کے قتل کے دوسرے ، تیسرے اور چوتھے دن دہلی اور دیگر مقامات پر ہزارہا سکھوں کا قتل عام کردیا گیا جس کیلئے کانگریس اور اس کے لیڈروں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا لیکن آج ہی کے دن کانگریس پا رٹی عدم تحمل پر ہمیں لکچر دے رہی ہے جبکہ انہیں شرم سے ڈوب مرنا چاہئے تھا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ 1984 ء کے فسادات کے متاثرہ سکھوں کے آنسو ابھی خشک نہیں ہوئے اور زخم بھی مندمل نہیں ہوئے لیکن تم (کانگریس) نے 2 نومبر کو ڈرامہ بازی شروع کردی۔ نریندر مودی کا یہ ریمارک ایسے وقت آیا ہے جبکہ کانگریس لیڈروں نے یہ فیصلہ کیا کہ عدم تحمل کے مسئلہ پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی جائے ۔ قبل ازیں صدر کانگریس سونیا گاندھی نے بھی قومی دارالحکومت میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران عدم رواداری پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور منافرت پھیلانے والی تفرقہ پرست عناصر کے خلاف جدوجہد کا عزم کیا تھا جوکہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت کیلئے خطرہ بن گئی ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 40 نشستیں مختص کرنے پر چیف منسٹر نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو سے وزیراعظم نے طنزیہ انداز میں اظہار تشکر کیا اور کہا کہ یہ نشستیں بہ آسانی بی جے پی کی جھولی میں آجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ لالو جی اور نتیش جی نے ایک عرصہ تک کانگریس کے خلاف لڑتے رہے لیکن اب کیا مجبوری آگئی ہے کہ اسے 40 نشستیں مختص کی ہیں جبکہ بہار میں اس پارٹی کا وجود برائے نام ہے۔ انہوں نے بہار میں نتیش کمار کے سیاسی عروج کو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی مرہون منت قرار دیا اور بتایا کہ عوام نے انہیں (نتیش کمار) اس امید سے ووٹ دیا تھا کہ وہ ’’جنگل راج‘‘ سے چھٹکارا دلائیں گے لیکن اب وہ عوام کے اعتماد سے محروم ہوگئے اور اب واجپائی کا آشیرواد بھی نہیں رہا ۔ لہذا ان کی شکست یقینی ہے ۔ نریندر مودی نے یہ دعویٰ کیا کہ بہار میں دو تہائی اکثریت  سے کامیابی کے ساتھ بی جے پی حکومت تشکیل دے گی اور اب نتیش اور لالو کے صرف 6 دن باقی رہ گئے ہیں۔